پاکستان
14 اپریل ، 2017

بھارت سے 23 جنوری کو کلبھوشن پر معلومات کا تبادلہ کیا، مشیر خارجہ

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ کلبھوشن سے متعلق 23 جنوری کو بھارت سے معلومات کا تبادلہ کیا، لیکن کوئی جواب نہیں آیا، جس کے بعد قانون کے مطابق کارروائی کی۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا دفتر خارجہ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میںکہنا تھا کہ توقع رکھتے ہیں کہ بھارت ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بیان بازی سے باز رہے گا،بیان بازی سے دونوں ملکوں کے عوام میں اشتعال بڑھے گا۔

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن جادیو کو قونصلر رسائی بھارت کے عدم تعاون کی وجہ سے نہیں دے رہے، اس معاملے پر قانونی معاونت مانگی مگر بھارت نے کچھ نہ کیا، پاکستان نے بھی کئی بار اپنے قیدیوں کے لیے قونصلر رسائی مانگی مگر بھارت نے نہیں دی، اب اسے چاہیے کہ مکروہ پروپیگنڈا اور اشتعال انگیز بیانات بند کرے، اس کا کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

مشیر خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ کلبھوشن جادیو بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر اور ’را‘ کا ایجنٹ ہے،وہ پاکستان میں دہشت گردی، تخریب کاری، جاسوسی اور عدم استحکام کی کارروائیوں میں ملوث ہے،بھارت کے پاس کلبھوشن جادیو کی بلوچستان میں موجودگی کا کوئی جواز نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کوئٹہ، تربت، گوادر، پنجگور، پسنی اور جیوانی سمیت مختلف علاقوں میں ریڈار اسٹیشنوں، سویلین کشتیوں، ایران سے آنے والے شیعہ زائرین، کوئٹہ کی ہزارہ برادری، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عام شہریوں پر آئی ای ڈیز، ہینڈ گرینیڈز اور دیگر بم حملوں میں ملوث ہے، اس نے ملک دشمن اور علیحدگی پسند عناصر کی ہنڈی اور حوالے کے ذریعے فنڈنگ کی، وہ بلوچستان میں گیس پائپ لائنیں اور بجلی کے ٹاور تباہ کرنے کی کارروائیوں میں بھی ملوث ہے۔

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کلبھوشن جادیو پر مقدمہ ملکی قانون اور آئین کے مطابق ایک سال تک چلا، اسے دفاع کا حق بھی دیا گیا، اس نے ہر عدالت کے سامنے تسلیم کیا کہ وہ پاکستان دشمن سرگرمیوں میں ملوث رہا،کلبھوشن جادیو کے پاس اب یہ آپشنز ہیں کہ وہ سزا سنائے جانے کے 40دنوں کے اندر ایپلیٹ کورٹ میں اپیل کرے، ایپلیٹ کورٹ کے فیصلے کے بعد 60 دن تک وہ آرمی چیف سے رحم کی اپیل کرسکتا ہے اور آرمی چیف کے فیصلے کے بعد 90 دن کے اندر وہ صدر مملکت سے رحم کی اپیل کر سکتا ہے۔

مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک غیر ملکی جاسوس، تخریب کار اور دہشت گرد کو سزائے موت دینے پر متحد اور پرعزم ہیں، پوری قوم قومی سلامتی کو درپیش کسی بھی خطرے سے نمٹنے کو تیار ہے۔

مزید خبریں :