02 نومبر ، 2017
اسلام آباد: سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نیب ریفرنسز کے سلسلے میں اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہونے کے لیے لندن سے وطن واپس پہنچ گئے۔
میاں نوازشریف گزشتہ کئی دنوں سے اپنی اہلیہ کلثوم نواز کی تیمارداری کے لیے لندن میں موجود تھے۔
نوازشریف کے طیارے نے اسلام آباد کے بے نظیر ایئرپورٹ پر لینڈ کیا، اس موقع پر سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی۔
نوازشریف کی وطن واپسی پر راجہ ظفر، الحق، پرویز رشید، سعد رفیق، مشاہد اللہ خان، چوہدری تنویر، امیر مقام، طارق فضل چوہدری اور میئر اسلام آباد شیخ انصر سمیت دیگر لیگی رہنماؤں نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
سابق وزیراعظم نے ایئرپورٹ کے راول لاؤنج میں مختصر قیام کیا جہاں انہوں نے پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی اور پھر گاڑیوں کے قافلے میں ایئرپورٹ سے روانہ ہوگئے۔
ایئرپورٹ سے نوازشریف اپنی ذاتی گاڑی اور سیکیورٹی میں اسلام آباد میں واقع پنجاب ہاؤس پہنچے، جہاں کارکنوں اور پارٹی رہنماؤں نے ان کا استقبال کیا۔
پنجاب ہاؤس میں سابق وزیراعظم سےگورنر پنجاب رفیق رجوانہ نے ملاقات کی، اس موقع پر پرویز رشید، سعدرفیق، زاہد حامد، انوشہ رحمان بھی موجود تھیں۔
نوازشریف پنجاب ہاؤس میں پارٹی رہنماؤں کے اہم مشاورتی اجلاس کی صدارت کریں گے اور دن بھر ان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقاتیں جاری رہیں گی۔
مسلم لیگ کے رہنماؤں کی بڑی تعداد پنجاب ہاؤس میں موجود ہے، جن میں طلال چوہدری، امیر مقام، مرتضیٰ جاوید عباسی اور دیگر بھی پنجاب ہاؤس میں ہیں۔
نیب کی ٹیم نے نوازشریف کے پاس آنے کے لیے پہلے ان کے وکلا سے رابطہ کیا اور وکلا کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد ٹیم پنجاب ہاؤس پہنچی۔
نیب کی 5 رکنی ٹیم ڈپٹی ڈائریکٹر محبوب احمد کی سربراہی میں نوازشریف سے عدالتی سمن کی تعمیل کرانے کے لیے پنجاب ہاؤس اسلام آباد پہنچی جہاں ٹیم نے سابق وزیراعظم سے سمن کی تعمیل کرائی۔
ذرائع کے مطابق نیب ٹیم نے سابق وزیراعظم نوازشریف سے تین سمن پر دستخط کرائے جب کہ طارق فضل چوہدری سے بھی کچھ کاغذات پر دستخط کرائے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق نیب ٹیم نے طارق فضل چوہدری سے ضمانتی مچلکوں کے کاغذات پر دستخط لیے۔
احتساب عدالت میں نیب ریفرنسز کی گزشتہ سماعت پر نوازشریف عدالت میں پیش نہیں ہوئے تھے جس پر عدالت نے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس کے سمن کی تعمیل کے لیے نیب کی ٹیم نے کل نوازشریف کے طیارے تک رسائی مانگی تھی۔
ڈائریکٹر جنرل نیب پنڈی ناصر اقبال نے نیب کی 10 رکنی ٹیم کو اسلام آباد ایئرپورٹ جانے سے روک دیا اور نیب اہلکاروں کو پنجاب ہاؤس میں نوازشریف کے سمن کی تعمیل کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف تین نیب ریفرنسز زیر سماعت ہیں جس میں سابق وزیراعظم، ان کی صاحبزادی اور داماد پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔