LIVE

فیکٹ چیک: بیرون ممالک سے لائے جانیوالے موبائل فونز پر ٹیکسز کے خاتمے کے دعوؤں کی تردید

جیو فیکٹ چیک,نادیہ خالد
June 08, 2024
 

سوشل میڈیا پر 20 لاکھ سے زائد مرتبہ دیکھی جانے والی ایک وائرل پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے بیرون ممالک سے لائے جانے والے موبائل فونز پر وصول کئے جانے والے ٹیکسز کو ختم کر دیا ہے۔

یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔

دعویٰ

22 مئی کو ایک سوشل میڈیا صارف نے X، جسے پہلے ٹوئٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر لکھاکہ ”اچھی خبر.....!!! بیرون ملک سے موبائل لانے پر پی ٹی اے کا ٹیکس ختم کر دیا گیا، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کو نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا....!!!“

اس نیوز آرٹیکل کے شائع ہونے تک اس پوسٹ کو 1 لاکھ 13 ہزار سے زائد مرتبہ دیکھا، 2 ہزار 700 سے زیادہ بار لائک اور 500 سے زائد دفعہ ری پوسٹ کیا گیا ہے۔

اس سے ملتے جلتے دعوے یہاں، یہاں اور یہاں بھی شیئر کئے گئے۔

حقیقت

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو آف پاکستان ،دونوں نے اس بات کی تردید کی ہے کہ ابھی تک ایسا کوئی فیصلہ کیا گیا ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی ترجمان ملاحت عبید نے جیو فیکٹ چیک کو اس بات کی تصدیق کی کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے دعوے ”جعلی“ ہیں۔

ایک تحریری جواب میں ملاحت عبید کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ برس جولائی میں اس وقت کے وزیراعظم شہباز شریف نے صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے موبائل فون رجسٹرڈ کرنے کے لئے 120 دن یعنی 4 ماہ کی ٹیکس فری سہولت کی اجازت دی تھی، اور یہ پالیسی اب بھی نافذ العمل ہے۔

انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ”پی ٹی اے کو حکومت پاکستان کی جانب سے ہینڈ سیٹس کی عارضی رجسٹریشن کی سہولت کے علاوہ ان کی رجسٹریشن کے لئے ایف بی آر ٹیکسز کو ہٹانے کے لئے کسی طرح کی کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں۔“

اس کے بعد جیو فیکٹ چیک نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ترجمان بختیار محمد سے بھی رابطہ کیا, انہوں نے بھی ایسے کسی بھی قسم کے فیصلے کی تردید کی۔

انہوں نے ٹیلی فون پر جیو فیکٹ چیک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ”نہیں، ایسی کوئی بات نہیں ہے، نہ ہم نے [ٹیکس] بڑھایا ہے نہ گھٹایا ہے، وہ ٹیکس، جو موبائل فون پہ، جو باہر سے لوگ لاتے ہیں، اس کا وہی ہے جو پہلے سے ہے اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔“

ہمیںGeoFactCheck پر فالو کریں۔

اگرآپ کو کسی بھی قسم کی غلطی کا پتہ چلے تو geofactcheckgeo.tv پر ہم سے رابطہ کریں۔