25 فروری ، 2015
لندن .....برطانیہ میں 3 افراد کے جینیاتی مواد سے بچے کی پیدائش کا قانون منظور کر لیا گیا ۔ یہ طریقہ کسی موروثی مرض کے شکار خاندانوں کیلئے روشنی کی کرن ہے۔ رواں ماہ کے آغاز میں برطانوی دارالعوام اس قانون کی منظوری دے چکا ہے۔ دارالامرا نے اسے روکنے کی کوشش کی جسے 232 ووٹوں کی اکثریت سے مسترد کر دیا گیا ۔اس طریقہ کار میں جدید ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی تکنیک کے ذریعے ماں اور باپ کے ڈی این اے کو ایک عطیہ دینے والی خاتون کے صحت مند مائٹو کونڈریا سے جوڑا جاتا ہے۔مائٹو کونڈریا جسم کے تقریباً ہر سیل میں موجود وہ چھوٹا جزو ہوتا ہے جو خوراک کو توانائی میں تبدیل کرتا ہے ۔ اس طرح پیدا ہونے والے بچے میں عطیہ دینے والی خاتون کا 0اعشاریہ1 فیصد ڈی این اے موجود ہوتا ہے ۔ یہ ایک مستقل تبدیلی ہے، جو اگلی نسلوں تک منتقل ہوتی ہے ۔ یہ طریقہ کسی موروثی مرض کا شکار خاندانوں کیلئے روشنی کی کرن ہے ۔ اس طریقہ کا آغاز آئندہ سال ہو سکےگا ۔