پاکستان
07 اگست ، 2015

قومی زبان اردو کو سرکاری اور دفتری زبان کا درجہ

قومی زبان اردو کو سرکاری اور دفتری زبان کا درجہ

اسلام آباد....... پاکستانی قوم چند دن بعد انہترواں یوم آزادی منانے والی ہے، لیکن قومی زبان اردو میں پہلی سرکاری سمری اس ہفتے بھیجی گئی ہے۔ 1973ء کے آئین کے تحت اردو زبان کو سرکاری اور دفتری زبان کے طور پر1988 میں رائج کرنے کا پابند کیاگیاتھا، اردو کو یہ سفر طے کرنے میں تقریباً ساڑھے 27 سال کی تاخیر ہوئی تاہم اب سپریم کورٹ کے حکم کے بعد حکومت نے اس پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ اس حوالے سے پہلی سمری چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے بارے میں تیار اور منظور کی گئی جو جیو نیوز نے حاصل کر لی ہے۔ وزارت قانون و انصاف نے یہ سمری تیار کرکے وزیر اعظم کو بھجوائی جس کا موضوع تھا چیف جسٹس پاکستان کا تقرر۔ اس سمری میں نئے چیف جسٹس کے تقرر سے متعلق دستور اور متعلقہ دفعات کا ذکر اردو میں کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کے مقدم ترین جج جسٹس جواد ایس خواجہ کو چیف جسٹس پاکستان مقرر کرنے کی سفارش کی گئی۔وزیر اعظم نے اردو میں ہی صدر مملکت کو ایڈوائس بھیجی اور دستخط بھی اردو میں کیے۔ صدر ممنون حسین نے بھی سمری کی منظوری کے لیے دستخط اردو میں کیے۔ فوجی عدالتوں کے قیام کی 21 ویں آئینی ترمیم کے حق میں 4 اگست کو آنے والے عدالتی فیصلے میں جسٹس جواد ایس خواجہ نے اپنا اختلافی نوٹ بھی اردو زبان میں ہی تحریر کیا تھا۔ سرکاری حکام کے مطابق وفاقی محکموں میں خط وکتابت اردو میں شروع تو ہو چکی ہے تاہم سب کچھ بدیسی زبان سے قومی زبان میں بدلنے میں وقت لگے گا۔

مزید خبریں :