23 اگست ، 2015
کراچی.......کراچی میں پولیس گردی کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے، کھارادر پولیس نے لندن سے تعلیم یافتہ طالب علم کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد 35 ہزار روپے رشوت بھی وصول کی ۔وزیر داخلہ سندھ سہیل سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کراچی پولیس چیف سے رپورٹ طلب کرلی، واقعے میں ملوث چھ اہلکاروں میں سے تین کوگرفتارکرلیا گیا۔ اولڈ سٹی ایریا میں رہائش پذیر محمد سہیل حسین نے الزام عائد کیا ہے کہ اسے کھارادر پولیس کے اہلکار گزشتہ روز اس وقت اٹھا کر لے گئے جب وہ نماز عصر کے لیے گھر سے مسجد جارہا تھا۔ محمد سہیل کے مطابق پولیس کو کسی سہیل حسن نامی شخص کی تلاش تھی۔ اس کے بار بارمنع کرنے کے باوجود بھی پولیس اہلکار اسے سہیل حسن کے نام سے مخاطب کرکے تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔ لندن کی نجی یونیورسٹی سے ماسٹرز کرکے آنے والے سہیل حسین کے مطابق پولیس اس سے لندن جانے کی وجہ اوریہ بھی پوچھتی رہی کہ لندن جانے کے لیے پیسے کہاں سے آئے ؟ سات گھنٹے کی تفتیش کے بعد پولیس نے سہیل حسین کے گھر فون کرکے اطلاع دی اوراس کے اہل خانہ کو کھارادر تھانے بلایا، جہاں ان سے سہیل کی رہائی کے بدلے 35 ہزار روپے رشوت بھی لی گئی۔جیو نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد ایس ایس پی سٹی فدا حسین نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کھارادار تھانے کے 6 اہلکاروں کو معطل کر دیا۔ ایس ایس پی کے مطابق 3 اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ 3 کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔ انھوں نے 6 پولیس اہلکاروں کے خلاف تشدد اور بھتا خوری کے مقدمات درج کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔