دنیا
13 اکتوبر ، 2015

دنیا کا سب سے بڑا’ کتاب میلہ‘

دنیا کا سب سے بڑا’ کتاب میلہ‘

کراچی…ساگر سہندڑو….جرمنی کے مرکزی شہر فرینکفرٹ میں کل سے شروع ہونے والا’ کتاب میلہ‘ دنیا میں سب سے بڑامیلہ ہے ۔ دنیا کی سو سے زائد ممالک کی سات ہزار سے زائد کمپنیاں اس نمائش میں اپنی کتابوں کا اسٹال لگائیں گی۔

اسے دنیا کے سب سے پرانے میلے کا بھی اعزاز حاصل ہے ۔ یہ گزشتہ پانچ سو سالوں سے ہوتا چلا آ رہا ہے۔ کتابی میلے کی آفیشل ویب سائٹ کے مطابق فرینکفرٹ میں پہلی بارجرمن پبلشر جوہنز کٹن برگ نے پندرہویں صدی میں میلہ منعقد کروایاتھا۔

سترہویں صدی تک فرینکفرٹ میلہ یورپ کا سب سے مشہور کتابی میلہ بن چکا تھا جب کہ آج اکیسویں صدی میں یہ دنیا کا سب سے بڑا میلہ ہے۔ اس تاریخی میلے میں ہر سال دنیا بھر سے تین لاکھ کے قریب لوگ شرکت کرتے ہیں۔ فرینکفرٹ میلے میں ہر سال ریکارڈ کتابیں فروخت ہوتی ہیں۔

اس سال فرینکفرٹ کتاب میلے کا اعزازی مہمان انڈونیشیا ہے جہاں سے پچاس سے زائد ادیب اور لکھاری شرکت کریں گے، میلے میں دنیا کے ایک سوسے زائد ممالک کے سات ہزار 300سے زائد نمائش کنندگان شرکت کریں گے جبکہ پانچ دنوں میں چار ہزار سے زائد تقریبات منعقد کی جائیں گی۔

میلہ منعقد کرنے والی انتظامیہ نے دنیا بھر میں کتابوں کی خرید وفروخت سمیت فلموں اوروڈیو گیمز کے کاروبارکو وسعت دینے کے لئے1976 سے دنیا کے کسی بھی ایک ملک کو اعزازی مہمان کا درجہ دینے کا سلسلہ شروع کیا ، گزشتہ سال کتابی میلے کا اعزازی مہمان برازیل تھا جب کہ آنے والے سال میں فن لینڈ اعزازی مہمان ہوگا۔

فرینکفرٹ کتاب میلے کی ویب سائٹ کے مطابق ہر سال اکتوبر میں ہونے والے عالمی کتاب میلے میں دنیا بھر سے اندازاً 2لاکھ80 ہزار سے زائد افرادشرکت کرتے ہیں جبکہ کتاب میلے کی کوریج کے لئے دنیا بھر سے 900سے زائد صحافی بھی آتے ہیں۔ کتاب کے لکھاریوں اور ادیبوں کے علاوہ میلے میں ایک ہزار سے زائد بلاگر بھی خصوصی طور پر شریک ہوتے ہیں۔

فرینکفرٹ کتاب میلے کی اہم ترین تقریبات میں سے ایک تقریب آر ڈی ایم( رائٹ ڈائریکٹرز میٹنگ) بھی ہے جس میں دنیا بھر سے آئے ہوئے 400سے زائد ڈائریکٹرز حصہ لیتے ہیں۔ ان کے درمیان ڈائریکٹرز کے عالمی حقوق پر بحث ہوتی ہے۔ میلے میں دنیا بھر میں چھپنے والے کتابوں اور عالمی مسائل پر بحث کرنے کے لئے بھی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔

میلے میں شرکت کرنے والے عام افراد سے ایک دن کی ٹکٹ18یورو اور گروپ کی صورت میں شرکت کرنے والے لوگوں سے 15یورو ٹکٹ لیجاتی ہے ، میلے کی انتظامیہ نے استادوں ، شاگردوں، بے روزگاروں اور ٹرینیز کو خصوصی رعایت دے رکھی ہے جس وجہ سے ان کو 12یورو میں انٹری ٹکٹ دیا جاتا ہے۔

میلہ اس بار شروع ہونے سے پہلے ہی متنازعہ ہوگیا ہے۔ ایران نے کتابی میلے میں سلمان رشدی کی شرکت کی وجہ سے میلے میں شرکت کرنے سے انکار کردیا ہے۔ ایرانی وزارت ثقافت کے مطابق سلمان رشدی عالم اسلام کی ناپسندیدہ شخصیت ہیں اور ان کو آزادی اظہار کے نعرے کے تحت کتابی میلے میں برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

اس بار کتابی میلی میں ادب کا نوبل انعام جیتنے والی بیلاروسی ناول نگار اور صحافی سویتلانا الیکسیاوچ سمیت دیگر اہم ترین ناول نگار اور لکھاری شرکت کر رہے ہیں۔میلے میں کئی عالمی ناول نگاروں کے ساتھ مباحثے کے پروگرام بھی رکھے گئے ہیں۔

مزید خبریں :