دنیا
28 اکتوبر ، 2015

بھارتی عدلیہ خواتین سےصنفی امتیازکےنام پرمسلم پرسنل لاکاجائزہ لےگی

بھارتی عدلیہ خواتین سےصنفی امتیازکےنام پرمسلم پرسنل لاکاجائزہ لےگی

نئی دہلی .....بھارتی سپریم کورٹ خواتین سےصنفی امتیازکےنام پرمسلم پرسنل لاکاجائزہ لےگی،جس کے خلاف بعض مسلم حلقوں کی جانب سے شدید احتجاج کا امکان ہے۔

بھارتی اخبارکےمطابق جسٹس اےآردیواورجسٹس اےکےگوئیل نےبھارتی چیف جسٹس سےبنچ بنانےکی درخواست کی ہےتاکہ مسلم خواتین سےتعصب پرمبنی شقوں کوختم کرنےپرغورکیاجائے۔

درخواست میں کہاگیاہے کہ بھارت کے آئین میں صنفی امتیازنہیں اس لیے مسلم پرسنل لامیں بھی جنسی برابری لائی جائے،بنچ کاموقف ہے کہ بغیرکسی وجہ کےشوہرکی جانب سے طلاق دیےجانےپرخاتون کوکوئی تحفظ حاصل نہیں اور شادی کےموقع پرشوہرکےمستقبل میں ممکنہ دوسرے نکاح سےمتعلق بھی خاتون کوتحفظ حاصل نہیں۔

بھارت میں ہرمذہب کےماننےوالوں کےلیےشادی اورجانشینی کےقوانین مختلف ہیں لیکن بنچ نےانوکھی منطق نکالی ہے کہ مردکی ایک سےزائدشادیاں اخلاقی قدروں کومتاثرکرتی ہیں۔

بنچ کاموقف ہے کہ شادی اورجانشینی سےمتعلق قوانین مذہب کاحصہ نہیں، ایسےقوانین وقت کےساتھ تبدیل کیے جانے چاہیں،اس حوالے سے 23نومبرتک جواب داخل کرنے کیلئے اٹارنی جنرل کونوٹس جاری کردیاگیاہے۔بھارت میں اقلیتوں سےمتعلق قومی کمیشن کےسابق سربراہ نےبھی قوانین میں ترمیم کی حمایت کردی ہے۔

طاہرمحمود کاکہناہےکہ مسلم خواتین کےساتھ تعصب برتاجاتاہےاورسپریم کورٹ کودادرسی کرناچاہیے۔

مزید خبریں :