29 نومبر ، 2015
لاہور..... لاہورمیں نجی ہاسٹل سے45افراد کوپکڑکرحوالات میں بندکرنیوالےایس ایچ او تھانا ریس کورس سمیت 6 اہلکاروں کو معطل کردیا گیا،پکڑےگئےافراد میں ڈاکٹرز،انجینئرز،اعلیٰ سرکاری افسران،صحافی، وکلاء اور پولیس اہلکار شامل تھے۔
نیشنل ایکشن پلان کےنام پرلاہورمیں تھاناریس کورس پولیس نے انوکھاسرچ آپریشن کیا،پولیس جوانوں نےرات کےوقت پٹیالہ ہاؤس کے علاقےمیں نجی ہاسٹل میں رہائش پذیر45 افرادکواٹھایااورحوالات میں بندکر دیا۔
ان میں 3 صحافی،ڈاکٹرز،انجینئرز،پی ڈبلیو ڈی کے ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر،وکلاءاور سب انسپکٹر سمیت 3 پولیس اہلکار شامل تھے ، بعض افراد کےآج سی ایس ایس اورہیڈ ماسٹرز کےلئےپیپرزتھے۔
پولیس کے ہاتھوں حوالا ت جانے والوں کا کہناتھا کہ شناختی دستاویزات دیکھنے کے باوجود انہیں بند کردیا گیا ہے۔لواحقین نے تھانے کے باہر احتجاج کیا ۔
اطلاع ملتےہی صدرلاہورپریس کلب ارشدانصاری بھی تھانے پہنچ گئے،انہوں نے کہا کہ شناختی دستاویزات کے باوجود ایسا اقدام کھلی غنڈہ گردی ہے۔علی الصبح پولیس نےتمام افراد کو رہا کردیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نےایس ایچ او رضوان لطیف سمیت 6پولیس اہلکاروں کو معطل کرکےایس پی سول لائنزکو انکوائری کی ہدایت کردی۔