دنیا
02 دسمبر ، 2015

راجیوگاندھی کے قاتل جیل میں ہی رہیں گے،سپریم کورٹ

راجیوگاندھی کے قاتل جیل میں ہی رہیں گے،سپریم کورٹ

نئی دہلی......... بھارتی سپریم کورٹ نے راجیو گاندھی قتل کے معاملے میں کہا ہے کہ کسی کی سزا کو معاف کرنے کا حق ریاستی حکومت کے بجائے مرکزی حکومت کے پاس ہے۔

عدالت عظمیٰ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے قتل کے الزام میں عمر قید کی سزا کاٹنے والے سات مجرموں کی سزا معاف کرنے کے تمل ناڈو ریاست کے فیصلے کے خلاف مرکزی حکومت کی درخواست پر سماعت کر رہی تھی۔

عدالت نے کہا کہ جس معاملے کی تحقیقات میں مرکزی ایجنسیاں شامل ہوں یا جنھیں مرکزی قانون کے تحت سزا ہوئی ہو، ان کی سزا کی معافی کا حق مرکزی حکومت کے پاس ہے نہ کہ ریاستی حکومت کے پاس۔

عدالت نے کہا کہ عمر قید کا مطلب تا حیات قید میں ہی رکھنا ہوتا ہے۔ سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ کے اس فیصلے کے بعد اب راجیو گاندھی کے قتل کے ساتوں مجرم جیل میں ہی رہیں گے۔ اس سے قبل تامل ناڈو کی حکومت نے انھیں رہا کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

راجیو گاندھی کو 21 مئی 1991کو جنوبی ہند کے سری پیرمبدور میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ہلاک کر دیا گیا تھا، تامل ناڈو کی جے للتا حکومت نے گذشتہ سال راجیو گاندھی کے قتل کے الزام میں جیل میں قید سات قیدیوں کی رہائی کے لیے مرکزی حکومت سے سفارش کی تھی۔

اس قتل کے الزام میں سنتھن، مروگن، پیراریولن، نلنی، رابرٹ پایس، جے مار اور روی چندرن جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

مزید خبریں :