دنیا
25 مارچ ، 2016

مسلمان لڑکی کے سخت سوالات، آنگ سان سوچی برطانوی ٹی وی پر برہم

 مسلمان لڑکی کے سخت سوالات، آنگ سان سوچی برطانوی ٹی وی پر برہم

لندن........... میانمار کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کی سربراہ آنگ سان سوچی کو دنیا بھر میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے کیونکہ انہوں نے اپنے ملک میں جمہوریت کے قیام کیلئے بہت قربانیاں دیں۔تاہم برطانوی نشریاتی ادارے کے ایک پروگرام کی میزبان مسلمان لڑکی کی جانب سے ان سے سخت سوالات پوچھنے پر وہ خاصی برہم ہوئیں ۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آنگ سان سوچی برطانیہ کے ایک معروف نشریاتی ادارے کے پروگرام میں شریک تھیں۔ جسکی میزبان مشال حسین نے آن سانگ سوچی پر سخت سوالات کی بوچھاڑ کر دی اور انھیں آڑے ہاتھوں لیا۔اس موقع پرچراغ پا آنگ سان سوچی نےانتظامیہ سے پوچھا کہ انھیں بتایا کیوں نہیں گیا کہ ان کا انٹرویو ایک مسلمان خاتون کرینگی ۔

رپورٹ کے مطابق مشال حسین نے سوچی سے کہا کہ وہ میانمار میں مسلمانوں کے قتل عام اور اسلام مخالف جذبات کی مذمت کریں۔ اس پر سوچی کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں میانمار میں رہنے والے بدھ مذہب کے پیروکاروں نے بھی بڑی تعداد میں ہجرت کی ہے۔ یہ سب کچھ آمرانہ حکومت کے دکھوں کا نتیجہ ہے۔

مزید خبریں :