صحت و سائنس
01 جولائی ، 2016

نگلیریا کا مرض اور اس سے بچاؤ کی تدابیر

نگلیریا کا مرض اور اس سے بچاؤ کی تدابیر

 


نگلیریا صاف پانی میں افزائش پانے والا ایسا جرثومہ ہے جو ناک کے ذریعے دماغ کی جھلی کو متاثر کرتے ہوئے انسانی دماغ کو کھانے کی صلاحیت رکھتا ہے ، جس سے انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے۔


نگلیریامنہ کے ذریعے سے دماغ تک نہیں پہنچتا ہے، نہ ہی یہ جرثومہ کھارے پانی میں زندہ رہ پاتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق نگلیریا سے بچاؤ کیلئے پانی میں کلورین کا50 فیصد ہونا ضروری ہے۔


ماہرین طب کا یہ بھی کہنا ہے کہ گھروں میں موجود ٹینکوں کو سال میں کم سے کم دو بار صاف کیا جائے، کلورین کی گولیوں کا استعمال کیا جائے،پینے اور وضو کیلئے پانی کو 100 ڈگری سینٹی گریڈ پر ابالنا نگلیریا کے خاتمے کا باعث بنتا ہے۔


ماہرین کہتے ہیں کہ ان کے شہریوں کو نگلیریا سے بچاؤ کے لیے واٹر بورڈ پانی میں کلورین کی مطلوبہ مقدار کو یقینی بنائے، اس کے علاوہ سو ئمنگ پول میں تیراکی کے دوران احتیاطی طور پر ناک کو پانی سے اوپر رکھا جائے۔

مزید خبریں :