صحت و سائنس
29 اکتوبر ، 2016

ذہنی دبائو اور آلودہ ماحول سے فالج کا مرض بڑھ رہا ہے،ماہرین

ذہنی دبائو اور آلودہ ماحول سے فالج کا مرض بڑھ رہا ہے،ماہرین

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج فالج سے آگہی کادن منا یا جا رہا ہے، خون کی ترسیل رکنااور دماغ کی شریان پھٹنا اس مرض کی بنیادی وجوہات ہیں۔

اس مہلک مرض سےکیسے بچا جا سکتا ہے؟ فالج ایک مہلک اور مفلوج کرنے والا مرض ہے،اس کی بڑی وجوہات میں سگریٹ نوشی، ذیابیطس اور بلند فشار خون شامل ہیں۔

ماہرین کے مطابق پاکستان میں ذہنی دباؤ اور آلودہ ماحول کی وجہ سے فالج کا مرض بڑھتا جا رہا ہے،فالج کی دو اقسام میں خون کی نالی کولیسٹرول یا خون کے لوتھڑے سے بند ہو جانااور خون کی نالی کا پھٹ جانا شامل ہیں۔

ماہر امراض اسٹروک ڈاکٹر عائشہ کا کہناتھاکہ پاکستان میں معذورہونے والوں کی اکثریت فالج سے متاثرہ افراد پر مشتمل ہے۔

ماہرین کے مطابق دنیا بھر میں ہر 10 سیکنڈ میں ایک فردا سڑوک کا شکار ہوتا ہے، اس بیماری کا شکار ہونے والے تقریبا 40 فیصدافراد3 ماہ کے اندر موت کے منہ میں جاتے ہیں۔

پروفیسر ڈاکٹر خالد احمد نے کہا کہ فالج کی ابتدائی علامات میں مسلسل سردرد، زبان کا عارضی طور پر غیرمتحرک ہوجانا، ٹانگ، بازو کا کمزور ہو جانا اورجھٹکے لگنا شامل ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ 40 سال سے زائد عمر کے افراد نمک اور چکنائی کا استعمال کم اور ورزش کومعمول بنائیں تواسٹروک اور دیگر موذی جیسی مراض کے خطرات سے بچا جاسکتا ہے۔

 

مزید خبریں :