پاکستان
07 فروری ، 2017

پابندی بسنت پر نہیں پتنگ اڑانے پر ہے، وزیرقانون پنجاب

پابندی بسنت پر نہیں پتنگ اڑانے پر ہے، وزیرقانون پنجاب

 

پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پابندی بسنت منانے پر نہیں بلکہ صرف پتنگ اڑانے پر ہے، قانون کی حدود میں رہتے ہوئے ہلہ گلہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک صحافی کے سوال پر رانا ثناء کا کہنا تھا کہ بسنت کے معاملے پر ون پوائنٹ ایجنڈے کی اجازت ہے، صرف پتنگ بازی نہ کریں باقی تفریح کر لیں، پی ٹی آئی کا جلسہ بھی ہو سکتا ہے، ان کے جلسوں میں ہر قسم کا ہلہ گلہ ہوتا ہے، باقی بسنت پر جو چاہیں کریں، اگر بسنت صرف پتنگ بازی کا نام ہے تو پھر دیگر سرگرمیاں کیا ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ بسنت میں دھاتی ڈور اور فائرنگ کے واقعات سے بچنے کیلئے یہ اقدام کیا گیا،کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشن دھاتی ڈور اور فائرنگ کے واقعات نہ ہونے کی یقین دہانی سے بھاگ گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ خان صاحب سمجھتے ہیں کہ جلسہ بھرپور ہوا ہے، مگر اس کی وجہ کچھ اور ہوتی ہے۔

وزیر قانون پنجاب نے چوہدری شیر علی سے متعلق سوال پر کہا کہ ڈیڑھ سال پہلے میرے خلاف مہم چلائی گئی جس میں ایجنسیاں ملوث تھیں،ایجنسیوں کو فرد واحد کنٹرول نہیں کرتا، انہیں وفاقی اور صوبائی سطح پر کنٹرول کیا جاتا ہے ۔

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حوالہ نہیں دوں گا ، میری اپنی معلومات ہیں ، ایجنسیوں کو میرے پیچھےلگانے والوں میں چوہدری شیر علی بھی شامل تھے۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے عوامی تحریک کی پہلی ایف آئی آر میں کچھ اور درج تھا ، ذمہ داری آئی جی پنجاب پر ڈالی گئی تھی ، آئی جی صاحب کی جوائننگ بعد کی ہے۔

رانا ثناء کا مزید کہنا ہے کہ جرگہ یا پنچائت سسٹم کے اپنے فوائد ہیں ، پنچائت صلح صفائی تو کروا سکتی ہے، قتل کے واقعات انہیں نہیں دیئے جا سکتے۔

مزید خبریں :