08 مارچ ، 2017
سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر کوئی فیصلہ کرنے سے روکا تو وفاقی حکومت اس کے توڑ کےلیے آئین میں ترامیم کا بل لے آئی۔
انتخابی اصلاحات سے متعلق 26 ویں اور 27ویں آئینی ترمیم کے بل قومی اسمبلی میں پیش کردیئے گئے، سپریم کورٹ کی طرف سے وزیر اعظم کو وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر کوئی فیصلہ کرنے سے روکنے کا حل بھی نکال لیا گیا، 26 ویں ترمیم کے ذریعے وفاقی حکومت اپنے اختیارات افسران یا ماتحت حکام کو سونپ سکے گی۔
انتخابی اصلاحات سے متعلق 27 ویں آئینی ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا، سپریم کورٹ کی طرف سے وزیر اعظم کو وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر کوئی فیصلہ کرنے سے روکنے کا حل بھی نکال لیا، 26 ویں ترمیم کے ذریعے وفاقی حکومت اپنے اختیارات افسران یا ماتحت حکام کو سونپ سکے گی۔
ترمیم کے تحت نگران کابینہ 10 ارکان تک محدود ہوگی،قومی یا صوبائی اسمبلی کی خالی ہونےو الی نشست پر ضمنی الیکشن اس صورت میں ہوں گے اگر متعلقہ اسمبلی کی مدت 180 دن باقی رہتی ہو ،پہلے یہ مدت 120 دن تھی۔
وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے آئین میں ستائیسویں ترمیم کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا،انہوں نے کہا کہ ترمیمی بل میں وہ انتخابی اصلاحات شامل ہیں جن پر تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا ہے۔
بل کے تحت مقامی حکومتوں کے قیام میں صوبوں کے ساتھ وفاق بھی شامل ہے، جبکہ مقامی حکومتوں کی مدت پوری ہونے کے 120دن کے اندر انتخابات کرانے کی قدغن بھی عائد ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کی اہلیت میں سرکاری افسر کے لیے گریڈ 22کی شرط گریڈ 22یا مساوی سے تبدیل کردی گئی ہے۔
وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے آئین میں 26 ویں ترمیم کابل بھی پیش کیا، یہ ترمیم اگست 2016ء میں ایک مقدمے کے دوران سپریم کورٹ کی طرف سے وفاقی حکومت کو وزیر اعظم اورکابینہ پر مشتمل قرار دینے کے فیصلے کے تناظر میں کی گئی ، اس میں وزیر اعظم کو وفاقی کابینہ کی منظوری کے بغیر کوئی فیصلہ کرنے سے روکا گیا تھا۔
وفاقی حکومت نے اس کا حل نکالتے ہوئے آرٹیکل 99 میں ترمیم تجویز کی ہے کہ وفاقی حکومت اپنا کام افسران یا ماتحت حکام کو تفویض کرسکے گی، آرٹیکل 139 میں مجوزہ ترمیم کے ذریعے صوبائی حکومت کو بھی افسران یا ماتحت حکام کو اختیارات تفویض کرنے کی اجازت ہوگی۔
یہ امر دلچسپ ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے وفاقی حکومت کے یہ اختیارات ختم کیے گئے تھے لیکن موجودہ حکومت 1973ء کے آئین کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومت کے اختیارات کو دوبارہ بحال کرنا چاہتی ہے۔