30 اپریل ، 2017
لاہور میں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری سے متعلق مزید انکشافات سامنے آئے ہیں، ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق گرفتار ڈاکٹروں نے راہ گیر کو اغوا کرکے زبردستی گردہ نکالا۔
سیکریٹری ہیلتھ کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کی کاپی ملتے ہی غیرقانونی گردوں کی پیوندکاری میں ملوث ڈاکٹروں کے خلاف کارروائی کریں گے ۔
لاہورمیں گردوں کی غیر قانونی پیوند کاری معاملہ میں انکشاف ہوا ہے کہ گرفتار ڈاکٹرز راہ گیروں کو اغوا کرکے زبردستی گردہ نکالتے تھے،عامر نامی شخص کا گردہ غیر ملکی شہری کو فروخت کیا گیا،اسےڈرا دھمکا کر ایک لاکھ روپے گردے کے عوض دیے گئےجبکہ انہی ڈاکٹروں نے کلمہ چوک کی رہائشی روشنی کاگردہ ایک لاکھ تیئس ہزار روپے میں خرید کر اومان کی خاتون کو دے ڈالا۔
ایف آئی اے نےگردہ بیچنے والے عامر اور روشنی کو بھی حراست میں لے لیاہے، گردوں کے غیر قانونی نیٹ ورک میں مزید ڈاکٹر بھی شامل ہیں، گرفتاری کے لیے رات گئے چھاپے مارے گئے ہیں۔
دوسری جانب سیکرٹری ہیلتھ پنجاب نجم شاہ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس چھاپہ کا علم نہ تھا، واقعہ کی ایف آئی آر کا انتظار ہے،ان ڈاکٹرز کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔
ڈاکٹر فواد پلاسٹک سرجری اور ڈاکٹر التمش ریگولر میڈیکل آفیسر ہے،مزید ڈاکٹرز کا گردہ پیوند کاری میں ملوث ہونے کا خدشہ ہے۔
واقعہ کے بعد محکمہ صحت کی جانب سے بھی جنرل اسپتال سمیت دیگر اسپتالوں میں تحقیقات کی جائے گی،مٹھی بھر لوگ اسپتال میں عوام کو طبی سہولیات بند کر دیتے ہیں۔