11 مئی ، 2017
مشیر خارجہ سرتاج عزیز کہتے ہیں کہ افغانستان سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں لیکن جواب مثبت ملنا چاہیے۔
اسپیکرقومی اسمبلی کی زیر صدارت قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی نے قواعد کی منظوری دے دی۔
اجلاس میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، مشیرقومی سلامتی ناصر جنجوعہ اورسیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بریفنگ دی۔
ذرائع کے مطابق سرتاج عزیز کا بریفنگ میں مزید کہنا تھا کہ افغان فورسز نے نہتے پاکستانی شہریوں پہ بلا اشتعال فائرنگ کی، پاکستانی فورسز نے جواب میں مجبوراً کارروائی کی۔
مشیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ کلبھوشن جادیو کے معاملے پر عالمی عدالت کو دی جانے والی بھارتی درخواست کا جائزہ لے رہے ہیں۔
سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے بریفنگ میں بتایا کہ کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت نے پیرکوسماعت کیلئے منظور کرلیا ہے،یہ حیران کن ہے، عالمی عدالت ایسے معاملات میں اتنی تیزی نہیں دکھاتی، پاکستان تمام پہلوؤں کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی ایازصادق نے کہا کہ کلبھوشن پر تفصیلی بات چیت ہوئی، زیادہ بات نہیں بتاسکتا، حساس معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاثرکہ سویلین اورعسکری الگ مؤقف رکھتے ہیں درست نہیں، ڈان لیکس پر یہی تبصرہ ہوا کہ چھوٹی سی چیز کو بڑا بنا دیا گیا۔
ایازصادق کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کو ذمہ دار ہونا چاہیے، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ اداروں کو آپس میں لڑایا جائے، دشمن فائدہ اٹھاتے ہیں، میڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی اتحاد کا معاملہ زیر بحث نہیں آیا، پاکستان ایران سے دوستانہ رویہ رکھے گا، اس بات کا یقین میں نے ایرانی قیادت کو ایران کے دورے پر دلایا تھا۔