16 مئی ، 2017
قومی ایئرلائن پی آئی اے کو ایک اور جھٹکالگا ہے، برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے لندن ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے سے ہیروئن برآمد کرنے کا دعویٰ کردیا۔
سرچ آپریشن میں یوکے بارڈر ایجنسی کے 30 اہل کاروں اور کھوجی کتوں نے حصہ لیا، تین گھنٹے تک طیارے کا چپہ چپہ کھنگالا گیا، کموڈ بھی اکھاڑ کر دیکھے گئے، ہیروئن ، طیارے کے خفیہ خانوں سے نکلی۔
ہیروئن برآمدگی کے بعد طیارے کے عملے کے 13 ارکان کو حراست میں لے کر 5گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔
پاسپورٹ ضبط کیے گئے، کپتان حامد گردیزی کا پاسپورٹ واپس کردیا گیا، کپتان کچھ دیر میں وطن واپس روانہ ہوں گے، عملے کے پاسپورٹ کی کل واپسی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
اسلام آباد سے اڑے لندن میں پھنسے، پاکستان انٹر نیشنل کی پرواز پی کے سیون ایٹ فائیو، ایک روز پہلے ہیتھرو لندن پہنچی تو انٹیلی جنس انفارمیشن پر برطانوی بارڈر فورس نے جہاز کو گھیر لیا۔
تیس بندے اندر داخل ہوئے، مسافروں کو جہاز سے اتارا، طیارے کی نشستوں کو ادھیڑ کر رکھ دیا، کچن کا تیا پانچا کر دیا، باتھ رومز میں نصب کموڈز کو اکھاڑ دیا، چھت پر لگے پینلز کو نکال دیا۔
سراغ رساں کتوں کی مدد سے جہاز کا کونا کونا کھنگال ڈالا اور پھر 3گھنٹوں کے سرچ آپریشن کے بعد جہاز کے خفیہ کونوں سے سفید پاؤڈر نکل آیا۔
جہاز کے خفیہ خانوں سے ہیروئن برآمد کرنے کا دعویٰ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے سامنے آیا، چار گھنٹوں کے سرچ آپریشن کے دوران کیپٹن حامد گردیزی سمیت سارے عملے سے بھی پوچھ گچھ ہوئی، پاسپورٹس کو تحویل میں لے لیا اور بعد میں صرف پائلٹ کا پاسپورٹ واپس کیا ۔
یہ سارا ایکشن ہیتھرو ایئرپورٹ پر ہوا، لیکن اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پی آئی اے انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس، اینٹی نارکوٹکس فورس اور کسٹمز نے کس بنیاد پر جہاز کو کلیئر قرار دیا، ہیروئن جیسے زہر کے برآمد ہونے کے دعوے سے جو کلنک کا ٹیکا ادارے پر لگا اسے مٹانے کی ذمے داری کون لے گا۔
برطانوی بارڈر ایجنسی اور نیشنل کرائم ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ طیارے سے ہیروئین برآمد ہونے سے برطانیہ اور پاکستان میں پی آئی اے حکام کو آگاہ کردیا گیا ہے، لیکن قومی ایئرلاین نے ایسی کوئی بھی اطلاع ملنے کی تردید کی ہے ۔
ادھر پی آئی اے کے کپتان حامد گردیزی کا پاسپورٹ برطانوی حکام نے واپس کردیا ہے، وہ جلد ہی ایک پرواز لے کر وطن روانہ ہونے والے ہیں۔
پی آئی اے کے کپتان حامد گردیزی کا کہنا تھا کہک ان کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا گیا،5سے 6گھنٹے تنہائی میں رکھا گیا، منشیات کے بارے میں کچھ علم نہیں،تمام صورت حال سے اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا ہے۔
دوسری جانب پاکستان کسٹمز نے پی آئی اے کے طیارے میں منشیات کی تحقیقات شروع کردیں۔
طیارے میں پی آئی اے، اینٹی نارکوٹکس فورس اور ایئرپورٹ سیکورٹی فورس کا عملہ جاتا ہے،طیارے میں جانے والے متعلقہ عملے کی شناخت بھی کی جارہی ہے۔