پاکستان
16 جون ، 2017

شعیب شیخ کو بری کرنے کا الزام، ایڈیشنل سیشن جج معطل

شعیب شیخ کو بری کرنے کا الزام، ایڈیشنل سیشن جج معطل

ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس کے ملزم شعیب شیخ اور دیگر کو رشوت لے کر بری کرنے کے الزام میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیشن جج کو معطل کر دیا۔

پچاس لاکھ روپے رشوت کے الزام میں جج پرویز القادر میمن سے 14 دن میں وضاحت طلب کر لی گئی ۔

شو کاز نوٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کی کمیٹی کے سامنےپرویز القادر میمن نے اقرار بھی کر لیا ۔ادھر پرویز القادر میمن نے نوٹس چیلنج کر دیا ہے،جس کی سماعت آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہو گی ۔

ایڈیشنل سیشن جج پرویز القادر میمن پر الزام ہے کہ انہوں نے پچاس لاکھ روپے رشوت لے کر ایگزیکٹ کے مالک شعیب شیخ کو جعلی ڈگری کیس سے بری کر دیا۔۔ شعیب شیخ پر جعلی ڈگریوں کی فروخت، اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ، فراڈ اور دھوکا دہی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج ہے ۔

رشوت لینے کے الزام میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایڈیشنل سیشن جج کو نوکری سے برخاست کرنے کے لیے شوکاز نوٹس کر دیا اور 14 دن میں وضاحت طلب کر لی ۔

شو کاز نوٹس کے مطابق پرویز القادر میمن نےجسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی کے سامنے رشوت وصول کرنے کا اعتراف کیا ہے ۔

کمیٹی نے رشوت لے کر ملزمان کو بری کرنے پر پرویزالقادر میمن کو نوکری سے برخاست کرنے کی سفارش کی ہے۔جواب نہ دینے کی صورت میں یک طرفہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

پرویز القادر میمن کو اس سے قبل بھی اسلام آبادڈسٹرکٹ بار کی شکایت پر کرپشن الزامات کے تحت معطل کر کے او ایس ڈی بنایا جا چکا ہے ۔

دوسری جانب پرویز القادر یمن نے نے شوکاز نوٹس کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق آج سماعت کریں گے۔

مزید خبریں :