صحت و سائنس
06 جولائی ، 2017

جلد کو دانوں اور کیل مہاسوں سے بچانے کے نسخے

جلد کو دانوں اور کیل مہاسوں سے بچانے کے نسخے

چہرہ انسان کی خوبصورتی کو بیان کرتا ہے لیکن کبھی موسم کا اتار چڑھاؤ اور کبھی ماحولیاتی آلودگی سے جلد پر دانے اور دھبے نمودار کردیتی ہے جس کے نتیجے میں جلد کی خوبصورتی اثر انداز کرتی ہے اسی لیے ہم آپ کو جلد کے داغ دھبوں سے چھٹکارے کے آسان حل بتارہے ہیں۔

ماہرین کے مطابق گھریلو نسخوں سے جلد کی حفاظت کی جاسکتی ہے جو کہ انتہائی آسان اور مفید ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جب بھی چہرے پر دانے اور کیل مہاسے ابھر آئیں تو ان پر ہاتھ نہ لگائیں اور نہ ہی انہیں نوچیں کیونکہ اس سے ہاتھوں کے جراثیم ان پر لگتے ہیں جس سے یہ مزید پھیلتے ہیں۔

کھیرا:

جلد کے لیے کھیرا انتہائی مفید اور مؤثر ہے۔ یہ جلد کو نم  رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

لیموں کا رس:

چہرے پر لیموں کا استعمال بھی کیل مہاسوں کے داغ دھبوں کو دور کرتا ہے۔

جلدی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے صابن، فیس واش اور دیگر چیزوں کو استعمال کرنے سے اجتناب کیا جائے جن میں کیمیکل بھاری مقدار میں پایا جاتا ہے۔

جب کہ جلد کے لیے سافٹ کلینزرز، نرم ملائم ٹاول یا روئی  کا استعمال کرنا چاہیے۔

کھوپرے کا تیل:

ماہرین کے مطابق جلد پرکھوپرے کے تیل کا مساج چہرے کی رونق اور کشش کو بڑھاتا ہے جب کہ اس سے داغ اور دھبے کافی ہد تک ہلکے پڑ جاتے ہیں۔

زیتون کا تیل:

جلد کے لیے زیتون کا تیل بھی افادیت کا حامل ہے اس سے وٹامن ڈی اور اے حاصل ہوتا ہے جو جلد کے مسام کو صاف رکھنے میں مدد دیتا ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ کہنے کی باتیں ہیں کہ کیل مہاسے تیل والی چیزیں کھانے سے ہوتے ہیں جب کہ اس کا تعلق جلد کے مسام بند ہوجانے اور ان میں ایسے جراثیم سے ہے جو جلد کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔

دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں:

ماہرین کا کہنا ہے کہ دانے اور کیل مہاسوں سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ تیز دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں کیونکہ سورج کی شعاعیں جلد میں بے جان سیلز کو بڑھاوا دیتی ہیں جو کہ جلد کی رنگت کو بھی متاثر کرتی ہیں۔

اس کے بچاؤ اور جلد کی حفاظت کے لیے بینزوفینونز، سینامیٹش اور سیلیسیلٹزکا استعمال ضروری ہے جو پانی والے پھل اور سبزیوں سے حاصل ہوتے ہیں۔

مزید خبریں :