19 جولائی ، 2017
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کے وکیل نے عدالت میں دلائل مکمل کرلئے اور جمعہ تک اس کیس کا فیصلہ آجائے گا۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیراعظم کے والد کے کیا اثاثے ہیں اس حوالے سے نہیں پتا اور یہ بھی نہیں پتا کہ نواز شریف کے بیٹے کے کیا اثاثے ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز 16 سال کی عمر میں ارب پتی بن گئے لیکن نواز شریف کو پتا ہی نہیں چلا۔
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور ان کے بچوں نے عدالت میں جھوٹ بولا اور عدالت کو معلوم ہے کہ پٹیشنر نے کوئی سچا کاغذ عدالت کو نہیں دیا، عدالت کے سامنے اتنا ریکارڈ ہے کہ ہر صفحے پر نئی کہانی اور نئی فلم بن سکتی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ حسین نواز کی تمام کمپنیاں خسارے میں ظاہر کی گئیں لیکن 6 سال بعد وہ 13 کمپنیوں کے مالک بن جاتے ہیں جب کہ وزیراعظم کے تینوں بچوں کے سالانہ اخراجات اتنے کے جتنا ضلعی حکومتوں کا بجٹ بھی نہیں ہے۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ جب بھی یہ عدالت سے وقت مانگتے ہیں تو کوئی قطری خط آجاتا ہے تاہم وکیل سلمان اکرم راجا نے دستاویزات جمع کرانے کے لئے عدالت سے وقت مانگا ہے جب کہ وزیراعظم کے وکیل نے دلائل مکمل کر لئے ہیں اور جمعے تک اس کیس کا فیصلہ سامنے آجائے گا۔
اس سے قبل تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کے اقتدار میں رہنے کے چند دن رہ گئے اور عہدے سے ہٹنے کے بعد ان پر ماڈل ٹاؤن، پاک فوج کے خلاف سازش کرنے اور ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے مقدمے چلیں گے اور تحریک انصاف اس میں پیش پیش ہوگی۔
نعیم الحق نے کہا کہ پاناما کیس مجموعی قومی کرپشن کا چھوٹا سا حصہ ہے، پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کے لئے قوم کو مزید جدوجہد کرنا ہوگی، اگلی حکومت بنا کر نواز شریف اور ان کے حواریوں کو کٹہرے میں لائیں گے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان، نواب ثنااللہ زہری اور محمود خان اچکزئی نے نواز شریف سے مراعات لے کر اپنا ضمیر بیچ دیا ہے، نواز شریف کے خلاف تمام الزامات ثابت ہوچکے ہیں اور یہ ان کے دفاع میں اس لئے کھڑے ہیں کہ اگر وہ چلے گئے تو ان کی لوٹ مار ختم ہوجائے گی۔
نعیم الحق نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے کچھ عرصے سے بدزبانی کی تمام حدیں پار کرلی ہیں جب کہ وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر عمران خان کی شخصیت اور ذات پر حملے کئے گئے۔