20 جولائی ، 2017
وزیرمملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں سماعت کردہ مقدمہ کرپشن کا تھا ہی نہیں اور اس کی توثیق سپریم کورٹ نے کی تاہم مقدمہ اس تماشے کا تھا جو اپوزیشن لگانا چاہتی ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ پاناما کیس میں درخواست گزاروں نے کرپشن، منی لانڈرنگ اور اثاثے چھپانے کے الزامات لگائے تاہم کیس وہیں کھڑا ہے اور سپریم کورٹ توثیق کرچکی ہے کہ سماعت کردہ مقدمہ کرپشن کا ہے ہی نہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ مخالفین نے پاناما کیس کو سیاسی بھیساکھی کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی، امید ہے پاکستان کی اعلیٰ عدلیہ تماشہ لگانے والوں کی درخواست مسترد کرے گی تاہم آخری وقت تک لڑتے رہیں گے اور عمران خان کی شکل میں سازشوں کے ٹولے کو پاکستان کے عوام بھی مسترد کریں گے۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وہ شخص جسے یقین ہے کہ اس نے پاکستان کے اندر ایک پیسے کی بھی کرپشن نہیں کی وہ اپنے آپ کو پاکستان کے آئین و قانون کے سامنے پیش کرسکتا ہے، شریف خاندان نے سپریم کورٹ میں جو دستاویزات جمع کرائیں وہ تصدیق شدہ ہیں لیکن ہماری دستاویزات کے برعکس پیش کردہ ڈاکومینٹس کو جھوٹا ثابت کریں گے۔
وزیرمملکت برائے اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم 50 سال پرانا حساب دے رہے ہیں جنہوں نے خود کو قانون کے سامنے پیش کیا جب کہ وزیراعظم سپریم کورٹ میں عوامی مینڈیٹ، ملک کی ترقی، دہشت گردی کے خاتمے اور سی پیک منصوبے کا مقدمہ پاکستان کے عوام کے لئے لڑ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج عمران خان کو انسداد دہشت گردی عدالت میں طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوتے اور وہ تین عدالتوں سے مفرور ہیں جنہیں معلوم ہے کہ انہوں نے جرم کیا ہے۔
مریم اورنگزیب کے مطابق لگتا ہے کچھ گڑ بڑ ضرور ہے کیوں کہ اقتدار کی ہوس میں روز تماشہ لگایا جاتا ہے اور جس طرح اداروں کی تضحیک کی جارہی ہے ان کے بیانیے میں کوئی فرق نہیں آیا۔
مریم اورنگزیب نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بنی گالہ میں بیٹھے شخص کی ذہنی حالت پر تشویش ہے، خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن کو لگایا جانے والا تالا عمران خان کو اپنے منہ پر لگا لینا چاہیے۔