مردم شماری: ’پاکستان کی آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ 74 ہزار520‘

اسلام آباد: مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری کے عبوری نتائج پیش کردئیے گئے جس کے مطابق پاکستان کی مجموعی آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ 74 ہزار 520 ہے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے حالیہ مردم شماری کے عبوری نتائج پیش کیے گئے جن کی توثیق کر دی گئی۔

عبوری نتائج کے مطابق ملک کی آبادی 20 کروڑ 77 لاکھ 74 ہزار 520ہے جن میں مردوں کی تعداد 10 کروڑ 64 لاکھ 49 ہزار 322  اور خواتین کی تعداد 10 کروڑ 13 لاکھ 14 ہزار 780 ہے۔ ملک میں اس وقت مخنثوں کی تعداد 10 ہزار 4 سو 18 بتائی گئی ہے۔

وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ملک میں مجموعی طور پر 3 کروڑ 22 لاکھ گھر ہیں اور 1981 کے مقابلے میں پاکستان کی آبادی میں 146.6 فیصد اضافہ ہوا۔

صوبوں میں سب سے زیادہ آبادی پنجاب کی ہے جو کہ  11 کروڑ 12 لاکھ 422 ہے، سندھ کی آبادی 4 کروڑ 78 لاکھ 86 ہزار 51 ، خیبرپختونخوا کی آبادی 3 کروڑ 5 لاکھ 23 ہزار 271 اور بلوچستان کی آبادی ایک کروڑ 23 لاکھ 44 ہزار 408 ہے۔

پنجاب میں ملک کی کل آبادی کا 53 فیصد، سندھ 23عشاریہ 12 فیصد، خیبرپختونخوا میں 14عشاریہ 7 فیصد اور فاٹا 2 اعشاریہ 4 فیصد ہے۔


وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی آبادی 20 لاکھ 6 ہزار 572 ہے جب کہ فاٹا کی آبادی 50 لاکھ ایک ہزار 676 ہے۔

نتائج کے مطابق ملک کی 13 کروڑ 21 لاکھ آبادی دیہی اور 7 کروڑ 55 لاکھ شہری ہے۔

سندھ میں شہری آبادی کا تناسب 52.2 فیصد یعنی 2 کروڑ 49 لاکھ 10 ہزار 458 ہے اور دیہی آبادی 2 کروڑ 29 لاکھ 75 ہزار 593 ہے۔ 

خیبرپختونخوا کی شہری آبادی 57 لاکھ 29 ہزار 634 اور دیہی آبادی 2 کروڑ 47 لاکھ 93 ہزار 737 ہے۔ اسی طرح فاٹا کی شہری آبادی ایک لاکھ 41 ہزار 889 ہے اور دیہی آبادی 48 لاکھ 59 ہزار 778 ہے۔

عبوری نتائج کے مطابق شہروں کی آبادی 36.38 فیصد بڑھی ہے۔


ملکی کی مجموعی آبادی میں تناسب کے اعتبار سے پنجاب اور سندھ کی آبادی میں کمی اور خیبر پختونخوا، بلوچستان اور فاٹا کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔

اعلامیے کے مطابق پاکستان میں خواجہ سراؤں کی تعداد 10 ہزار 418 ہے جس میں سے خیبر پختونخوا میں خواجہ سراؤں کی تعداد 913، پنجاب میں 6 ہزار 709، سندھ میں 2 ہزار 527، بلوچستان میں 109، اسلام آباد میں 133 اور فاٹا میں 27 ہے۔

یاد رہے کہ ان نتائج  میں افغان مہاجرین اورسفارت کارشامل نہیں ہیں۔

دوسری جانب وزارت قانون کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مردم شماری کے عبوری نتائج کو سرکاری طور پر جلد شائع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم اس کے لیے چند ہفتے درکار ہوں گے۔

ذرائع نے کہا کہ عبوری نتائج شائع کرنے کا مقصد الیکشن کمیشن کو نئی حلقہ بندیوں کے قابل بنانا ہے تاہم اسمبلیوں کی نشستیں بڑھانے کا معاملہ سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ہوگا۔

مزید خبریں :