27 اکتوبر ، 2017
بارسلونا: کاتالونیا کی پارلیمنٹ نے ووٹنگ کے بعد اسپین سے آزادی کی باقاعدہ منظوری دیدی ہے۔
بارسلونا میں واقع کاتالونیا کی 135 رکنی پارلیمنٹ میں اسپین سے آزادی کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں 70 اراکین نے آزادی کے حق میں ووٹ ڈالے جب کہ 10 اراکین نے آزادی کی مخالفت کی، دو اراکین نے خالی ووٹ بھی ڈالے۔
دوسری جانب اسپین کی سینیٹ نے کاتالونیا پر براہ راست کنٹرول کی منظوری دے دی ہے۔
یاد رہے کہ اسپین کے وزیراعظم ماریانو راجوائے نے کاتالونیا پر مکمل کنٹرول کا مطالبہ کیا تھا۔
ہسپانوی حکومت کے زیر اثر 17 خود مختار علاقے ہیں اور یہ پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ اسپین کی سینیٹ نے کسی علاقے پر براہ راست کنٹرول کی منظوری دی ہو۔
کاتالونیا کی پارلیمنٹ کے اراکین نے اسپین سے آزادی کے حق میں ووٹنگ کے نتائج آنے کے بعد ایک دوسرے کو مبارکباد بھی دی جب کہ اپوزیشن اراکین نے جمعے کے روز ہونے والی ووٹنگ سے واک آؤٹ کیا۔
بارسلونا میں کاتالونیا کی پارلیمنٹ کے باہر ہزاروں کی تعداد میں افراد نے اسپین سے آزادی کے حق میں ہونے والے ووٹنگ اور گنتی کے عمل کو براہ راست دیکھا اور آزادی کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد سڑکوں پر رقص کر کر کے خوشیاں منائیں۔
کاتالونیا کی پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کی جانے والی قرارداد میں اسپین سے آزادی کے حوالے سے عمل کے آغاز سمیت نئے قوانین کے لیے ڈرافٹ کی تیاری اور ہسپانوی حکام سے برابری کی سطح پر مذاکرات کے لئے تعاون کی درخواست شامل ہے۔
گزشتہ روز کاتالونیا کے صدر کارلوس پوگیمویٹ نے قبل از وقت انتخابات کے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاس مرکزی حکومت کے ساتھ کشیدہ تعلقات کو معمول پر لانے کا بہترین راستہ موجود ہے۔
کاتالونیا کی پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے فوراً بعد اسپین کے وزیراعظم ماریانو راجوائے نے سوشل میڈیا پر ٹویٹ کرتے ہوئے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ کاتالونیا میں قانون کی عملداری کو بحال کیا جائے گا۔
یکم اکتوبر کو کاتالونیا میں آزادی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم میں 90 فیصد افراد نے اسپین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ دیا تھا جب کہ اسپین کی حکومت اور سپریم کورٹ نے اس ریفرنڈم کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔
ہسپانوی حکام کی جانب سے کاتالونیا کی آزادی کے لیے ہونے والے ریفرنڈم کو پولیس کی مدد سے ناکام بنانے کی کوشش بھی کی گئی تھی اور ووٹنگ کے عمل میں حصہ لینے والوں پر لاٹھی چارج اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال بھی کیا گیا۔
اسپین کی پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہونے والے تصادم کے نتیجے میں سیکڑوں افراد زخمی ہوئےتھے۔