16 نومبر ، 2017
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی سفارش کردی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنس کی سماعت میں مسلسل غیر حاضری پر اسحاق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کررکھے ہیں۔
اسحاق ڈار کے وکلا نے عدالت میں بتایا ہے کہ ان کے مؤکل دل کے علاج کے سلسلے میں لندن میں زیر علاج ہیں اس لیے عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے۔
ایک اعلامیے کے مطابق نیب نے عدالت سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ نیب نے اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو درخواست بھیجی ہے جس کے ساتھ کورنگ لیٹر اور احتساب عدالت کی جانب سے جاری ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی نقل بھی لگائی گئی ہے۔
نیب کی جانب سے لیٹر میں تفصیلی طور پر بتایا گیا ہےکہ اسحاق ڈار جان بوجھ کر احتساب عدالت میں پیش نہیں ہورہے، وہ ناقابل ضمانت وارنٹ کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے اس لیے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب کی درخواست پر وزارت داخلہ کی تین رکنی کمیٹی اسحاق ڈار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے سے متعلق فیصلہ کرے گی جو آئندہ 72 گھنٹوں میں متوقع ہے۔
واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ایک ریفرنس دائر کیا ہے جس میں وزیر خزانہ پر فرد جرم بھی عائد ہوچکی ہے۔