20 نومبر ، 2017
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں جاری دھرنا حکومتی کمزوری کو ثابت کرتا ہے اور اس میں طوالت اس بات کی نشاندہی ہے کہ حکومتی رٹ ختم ہوچکی ہے۔
سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کچھ لوگوں نے اسلام آباد کوسیل کیا ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، دارالحکومت میں 20 لاکھ لوگ رہتے ہیں اور یہاں دنیا بھر کے لوگ آتے ہیں۔
خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت اگر دھرنا مظاہرین کے خلاف ایکشن نہیں لینا چاہتی تو حکومت چھوڑ دینی چاہیے، دھرنا حکومتی کمزوری اور رٹ ختم ہونے کی نشانی ہے ۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو آئینی راستہ اختیار کرنا چاہیے، عدالتوں کے فیصلے ماننے چاہیے اور یہ ہی آئینی راستہ ہے۔
ایک سوال پر خورشید شاہ نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ پرویز مشرف کو عدالتوں نے باہر جانے دیا، نواز شریف نے خود پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دی اور وہ اس حوالے سے اپنے سابق وزیر داخلہ سے سوال کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پیپلز پارٹی کی حکومت نے 5 سال کی مدت پوری کی، ابھی بھی کوشش ہے اور چاہتے ہیں کہ موجودہ حکومت بھی اپنی آئینی مدت پوری کرے۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ وقت سے پہلے الیکشن کا مطالبہ غیر ضروری ہے، عمران خان ریفرنڈم کے حامی رہے ہیں، اگر نواز شریف نے ریفرنڈم کی بات کی ہے تو وہ خود غیر آئینی راستے پر جارہے ہیں جس سے وہ مزید پھنس جائیں گے۔