عوام کی اکثریت پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتوں کی کارکردگی سے مطمئن

پنجاب میں 61 فیصد، کے پی میں 50 فیصد لوگ مطمئن، سندھ اور بلوچستان سے اکثریت مایوس، وفاقی حکومت کے حوالے سے عوام کی ملی جلی رائے، جنگ گروپ کا گیلپ پاکستان اور پلس کنسلٹنٹ کے اشتراک سے پول

Smiley face


کراچی: پاکستان بھر کے عوام نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی موجودہ حکومتوں کی کارکردگی کو بہتر قرار دیا ہے جب کہ سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں سے عوام مایوس دکھائی دیتے ہیں۔تاہم، وفاقی حکومت کے حوالے سے لوگوں کی رائے تقسیم دکھائی دیتی ہے۔

اس بات کا انکشاف جنگ جیو نیوز کی جانب سے گیلپ پاکستان اور پلس کنسلٹنٹ کے اشتراک سے کیے گئے حالیہ سرویز میں ہوا جو کہ گزشتہ ماہ یعنی اکتوبر میں کیے گئے۔  

گیلپ پاکستان اور پلس کنسلٹنٹ کا شمار ملک میں عوامی آراء جاننے کے لیے سرویز کرنے والے بڑے اداروں میں ہوتا ہے ۔

سروے میں ملک کے شہری و دیہی علاقوں کے مرد و خواتین سے وفاقی حکومت اورچاروں صوبائی حکومتوں کے حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا وہ ان کی کارکردگی سے مطمئن ہیں ؟

جب لوگوں سے وفاقی حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے پوچھا گیا تو گیلپ پاکستان کے سروے میں شامل42فیصد افراد وفاقی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نظر آئے ، البتہ 30 فیصد افراد نے وفاقی حکومت کی کارکردگی کو غیر اطمینان بخش قرار دیا جب کہ 25 فیصد افراد نہ تو کارکردگی سے مطمئن تھے نہ غیر مطمئن ۔سروے میں شامل 3 فیصد افراد نے اس سوال کا کوئی جواب دینے سے گریز کیا۔

Smiley face


گیلپ سروے میں وفاقی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن افراد کو صوبائی بنیادوں پر دیکھا جائے تو پنجاب سے 48 فیصدمطمئن اور 26 فیصد غیرمطمئن ، سندھ سے 35 فیصد مطمئن اور 37 فیصد غیر مطمئن، بلوچستان سے 29 فیصد مطمئن اور 19 فیصد غیرمطمئن، جبکہ خیبرپختونخوا سے 28 فیصد افراد وفاقی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن اور 34 فیصد غیرمطمئن نظر آئے۔

اسی سوال پر پلس کنسلٹنٹ کے نتائج کے مطابق 34 فیصد افراد وفاقی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نظر آئے ، البتہ 38 فیصد افراد نے وفاقی حکومت کی کارکردگی کو غیر اطمینان بخش قرار دیا۔ 22فیصد افراد نہ تو کارکردگی سے مطمئن تھے نہ غیر مطمئن جب کہ 6فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

پلس کنسلٹ کے سروے میں جب وفاقی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن افراد کو صوبائی بنیادوں پر دیکھا گیا تو پنجاب سے39 فیصدمطمئن اور 31 فیصد غیرمطمئن ، سندھ سے 22 فیصد مطمئن اور 51 فیصد غیرمطمئن ، بلوچستان سے 51 فیصد مطمئن اور 29 فیصد غیرمطمئن ، جبکہ خیبرپختونخوا سے 25 فیصد افراد وفاقی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن اور 47 فیصد غیرمطمئن نظر آئے۔

زیادہ آمدنی والے افراد زیادہ مطمئن، کم آمدنی والے کم مطمئن

سروے کے نتائج کا مزید باریک بینی سے جائزہ لیا گیا تو حکومت کی کارکردگی سے اطمینان اور لوگوں کی ماہانہ آمدنی کے درمیان بھی تعلق سامنے آیا۔

مثلاً جن لوگوں کی ماہانہ آمدنی 30 ہزار روپے سے زیادہ تھی ان کی تقریباً نصف یعنی 49 فیصد حکومت سے زیادہ مطمئن تھی جب کہ 15 ہزار سے 30 ہزار روپے ماہانہ کی آمدنی رکھنے والے 46 فیصد افراد نے حکومت کی کارکردگی سے اطمینان کا اظہار کیا ۔ اسی طرح جن افراد کی ماہانہ آمدنی 15 ہزار روپے سے کم تھی ان میں سے صرف 30 فیصد افراد حکومتی کارکردگی سے مطمئن نظر آئے۔

وفاقی حکومت کی کارکردگی سے سب سے زیادہ مطمئن پنجاب (48فیصد) کے لوگ تھے جب کہ دوسرا نمبر سندھ کے لوگوں کا تھا جن کی شرح 35 فیصد تھی۔

اسی طرح شہروں میں بسنے والے افراد میں سے 46 فیصد اور دیہات میں بسنے والے افراد میں سے 39 فیصد کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی کارکردگی اطمینان بخش ہے ۔

پنجاب میں بسنے والوں کی اکثریت مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن

گیلپ پاکستان کے سروے میں پنجاب حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے سوال کیا گیا تو جواب میں 49فیصد افراد صوبائی حکومتی کی کارکردگی سے مطمئن دکھائی دیئے جب کہ 24 فیصد نے کہا کہ وہ غیر مطمئن ہیں ۔سروے میں شامل 23 فیصد افراد نہ تو مطمئن تھے نہ ہی غیر مطمئن جب کہ 4 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

تاہم، جب یہی سوال پنجاب میں بسنے والے افراد سے کیا گیا تو 61 فیصد عوام نے مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت کی کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دیا جبکہ صرف 15 فیصد افراد نے کہا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی سے تسلی بخش نہیں ہے۔

پلس کنسلٹنٹ کے نتائج نے بھی گیلپ پاکستان کے نتائج کو سپورٹ کیا اور پنجاب حکومت کی کارکردگی سے مطمئن افراد کی شرح 41 فیصد رہی ، جب کہ 26فیصد نے کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیا ۔سروے میں 20فیصد افراد نے کہا کہ نہ تو وہ مطمئن ہیں اور نہ ہی غیر مطمئن جب کہ 13 فیصد نے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

پلس کنسٹنٹ نے جب یہ سوال پنجا ب میں بسنے والے افراد سے پوچھا تو 49 فیصد کی رائے تھی کہ صوبائی حکومت کی کارکردگی تسلی بخش ہے جبکہ صرف 24 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ غیر مطمئن ہیں۔

Smiley face


خیبرپختونخوا میں بھی اکثریت صوبائی حکومت سے خوش

خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی کی بات کی جائے تو گیلپ پاکستان کے سروے میں پاکستان بھر سے 31 فیصد افراد نے کہا کہ کے پی حکومت کی کارکردگی سے وہ مطمئن ہیں جب کہ 35 فیصد کی رائے میں کارکردگی غیر اطمینان بخش ہے ۔خیبرپختون خوا میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے حوالے سے 24فیصد افراد نہ تو مطمئن تھے نہ ہی غیر مطمئن جب کہ 10فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

لیکن صوبہ خیبرپختونخوا کے سروے میں شامل شہریوں میں سے 50 فیصد افراد نے صوبائی حکومت کو سپورٹ کیا اور کارکردگی کو اطمینان بخش کہا ، جبکہ صوبے کے 19 فیصد افراد صوبائی حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن نظر آئے۔

اسی سوال پر پلس کنسلٹنٹ کے نتائج میں خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی سے پاکستان بھر میں33 فیصد افراد مطمئن نظر آئے ، جبکہ 25 فیصد غیر مطمئن تھے ۔22فیصد نہ مطمئن تھے نہ غیر مطمئن جب کہ 20فیصد نے سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

پلس کنسلٹنٹ نے جب یہ سوال صوبہ خیبرپختونخوا کے شہریوں سے پوچھا تو 75 فیصد افراد نے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کی کارکردگی کو اطمینان بخش قرار دیا ۔ سروے میں شامل صوبے کےصرف 15فیصد افراد کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے۔

سندھ میں لوگ صوبائی حکومت سےنا خوش

سروے میں لوگوں سے سندھ حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے بھی سوال پوچھا گیا۔

گیلپ پاکستان کے سروے میں ملک بھر سے صرف 22 فیصد افراد سندھ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نظر آئے جب کہ 46فیصد افراد کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی کارکردگی سے اطمینان بخش نہیں ہے ۔سروے میں شامل 21 فیصد نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ نہ تو وہ مطمئن ہیں اور نہ ہی غیر مطمئن ۔ 10 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

حیران کن طور پر سندھ حکومت کی کارکردگی سے سندھ کے اپنے باشندے بھی مطمئن نہ تھے ۔ سندھ میں رہنے والوں میں سے 49 فیصد نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کی کارکردگی غیر اطمینا ن بخش ہے ۔ البتہ 35 فیصد نے سندھ حکومت کی کارکردگی کو اطمینا ن بخش قرار دیا۔

اس سوال پر یہی صورتحال پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں بھی نظر آئی اور ملک بھر سے 35 فیصد افراد سندھ حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن اور صرف 21 فیصد مطمئن نظر آئے جبکہ 27 فیصد نہ تو مطمئن تھے نہ ہی غیر مطمئن ۔

سروے میں 17فیصد افراد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں بھی سندھ حکومت کی کارکردگی سے سندھ میں رہنے والے افراد بھی غیر مطمئن نظر آئے اور 45فیصد نے کہا کہ سندھ حکومت کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے جب کہ 30فیصد کی رائے تھی کہ سندھ حکومت کی کارکردگی کو اطمینا ن بخش ہے۔

دلچسپ طور پر سندھی زبان بولنے والے افراد کی اکثریت یعنی 43 فیصد افراد کے نزدیک صوبائی حکومت کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے۔

Smiley face


اکثریت بلوچستان کی صوبائی حکومت سے مایوس

سندھ حکومت کی طرح بلوچستان حکومت کی کارکردگی پر بھی پاکستان بھر سے اکثریت غیرمطمئن نظر آئی۔

گیلپ پاکستان کے سروے میں جب بلوچستان حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو ملک بھر سے صرف 17 فیصد افراد نے اسے مطمئن قراردیا جب کہ 39 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ مطمئن نہیں ہیں ۔البتہ سروے میں 27 فیصد افراد بلوچستان حکومت کی کارکردگی سے نہ تو مطمئن تھے نہ ہی غیر مطمئن جب کہ 17 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

یہ سوال جب بلوچستان میں بسنے والے افراد سے کیا گیا تو صرف 13 فیصد افراد مطمئن نظر آئے جبکہ غیر مطمئن افراد کی شرح 66 فیصد تھی ۔

پلس کنسلٹنٹ نے بھی یہی سوال اپنے سروے میں لوگوں سے پوچھا جس کے جواب میں پاکستان بھر سے 16 فیصد افراد حکومت بلوچستان کی کارکردگی سے مطمئن نظر آئے جبکہ 28فیصد کی رائے تھی کہ کارکردگی غیر اطمینان بخش ہے۔

پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں بلوچستان سے 57 فیصد افراد نے اپنی صوبائی حکومت کی کارکردگی کو اطمینان بخش کہا جب کہ 31 فیصد نے کہا کہ وہ مطمئن نہیں ہیں 

ادارتی نوٹ:

یہ سرویز بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ پاکستانی اداروں گیلپ پاکستان، پلس کنسلٹنٹ نے جنگ-جیو -نیوز (JGN)کےلیے الگ الگ کیے ہیں ۔ ان میں مجموعی طور پر ملک بھر سے شماریاتی طور پرمنتخب 6 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا ۔

یہاں واضح رہے کہ اس پول کے لیے دو مختلف اداروں کی خدمات حاصل کرنے کا مقصد رائے عامہ کو مزید شفاف طریقے سے سامنے لانا ہے۔اس قسم کے سرویز کو حتمی تصور نہیں کیا جا سکتا اور یہ صرف رائے عامہ کا ایک جائزہ پیش کرتے ہیں اور ان میں غلطی کی گنجائش ہوتی ہے ۔

دنیا کے بڑے میڈیا ہاؤسز رائے عامہ کو جاننے کے لیے وقتاً فوقتاً اس قسم کے سروے کرواتے ہیں ۔ جیو نیوز پاکستان کا بڑا میڈیا ہاؤس ہونے کے ناطے ماضی میں بھی اس قسم کے سرویز قومی امور پر پیش کرتا رہا ہے ۔