سندھ اور بلوچستان حکومتوں سے اکثریت مایوس : سروے

Smiley face



کراچی: پاکستانیوں کی اکثریت سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں سے مایوس دکھائی دیتی ہے۔

یہ بات جنگ جیو نیوز کی جانب سے گیلپ پاکستان اور پلس کنسلٹنٹ کے اشتراک سے کیے گئے حالیہ سرویز میں ہوا جو گزشتہ ماہ یعنی اکتوبر میں کیے گئے۔

سروے میں لوگوں سے وفاقی حکومت کے ساتھ ساتھ چاروں صوبائی حکومتوں کی کارکردگی کے حوالے سے بھی الگ الگ سوالات پوچھے گئے۔ لوگوں کی اکثریت اگرچہ خیبرپختون خوا اور پنجاب کی حکومتوں کی کارکردگی سے مطمئن نظر آئے مگر سندھ اور بلوچستان کی کارکردگی کو انہوں نے غیرتسلی بخش قرار دیا۔

گیلپ پاکستان کے سروے میں ملک بھر سے صرف 22 فیصد افراد سندھ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نظر آئے جب کہ 46فیصد افراد کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی کارکردگی سے اطمینان بخش نہیں ہے۔ سروے میں شامل 21 فیصد نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ نہ تو وہ مطمئن ہیں اور نہ ہی غیر مطمئن۔ 10 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

حیران کن طور پر سندھ حکومت کی کارکردگی سے سندھ کے اپنے باشندے بھی مطمئن نہ تھے ۔ سندھ میں رہنے والوں میں سے 49 فیصد نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت کی کارکردگی غیر اطمینا ن بخش ہے ۔ البتہ 35 فیصد نے سندھ حکومت کی کارکردگی کو اطمینا ن بخش قرار دیا۔

اس سوال پر یہی صورتحال پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں بھی نظر آئی اور ملک بھر سے 35 فیصد افراد سندھ حکومت کی کارکردگی سے غیر مطمئن اور صرف 21 فیصد مطمئن نظر آئے جبکہ 27 فیصد نہ تو مطمئن تھے نہ ہی غیر مطمئن ۔

سروے میں 17فیصد افراد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔


پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں بھی سندھ حکومت کی کارکردگی سے سندھ میں رہنے والے افراد بھی غیر مطمئن نظر آئے اور 45فیصد نے کہا کہ سندھ حکومت کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے جب کہ 30فیصد کی رائے تھی کہ سندھ حکومت کی کارکردگی کو اطمینا ن بخش ہے۔

دلچسپ طور پر سندھی زبان بولنے والے افراد کی اکثریت یعنی 43 فیصد افراد کے نزدیک صوبائی حکومت کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے۔

اکثریت بلوچستان کی صوبائی حکومت سے مایوس

سندھ حکومت کی طرح بلوچستان حکومت کی کارکردگی پر بھی پاکستان بھر سے اکثریت غیرمطمئن نظر آئی۔

گیلپ پاکستان کے سروے میں جب بلوچستان حکومت کی کارکردگی کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو ملک بھر سے صرف 17 فیصد افراد نے اسے مطمئن قراردیا جب کہ 39 فیصد کا کہنا تھا کہ وہ مطمئن نہیں ہیں ۔البتہ سروے میں 27 فیصد افراد بلوچستان حکومت کی کارکردگی سے نہ تو مطمئن تھے نہ ہی غیر مطمئن جب کہ 17 فیصد نے اس سوال کا کوئی جواب نہیں دیا۔

یہ سوال جب بلوچستان میں بسنے والے افراد سے کیا گیا تو صرف 13 فیصد افراد مطمئن نظر آئے جبکہ غیر مطمئن افراد کی شرح 66 فیصد تھی ۔

پلس کنسلٹنٹ نے بھی یہی سوال اپنے سروے میں لوگوں سے پوچھا جس کے جواب میں پاکستان بھر سے 16 فیصد افراد حکومت بلوچستان کی کارکردگی سے مطمئن نظر آئے جبکہ 28فیصد کی رائے تھی کہ کارکردگی غیر اطمینان بخش ہے۔

پلس کنسلٹنٹ کے سروے میں بلوچستان سے 57 فیصد افراد نے اپنی صوبائی حکومت کی کارکردگی کو اطمینان بخش کہا جب کہ 31 فیصد نے کہا کہ وہ مطمئن نہیں ہیں۔

ادارتی نوٹ:

یہ سرویز بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ پاکستانی اداروں گیلپ پاکستان، پلس کنسلٹنٹ نے جنگ-جیو -نیوز (JGN)کےلیے الگ الگ کیے ہیں ۔ ان میں مجموعی طور پر ملک بھر سے شماریاتی طور پرمنتخب 6 ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا ۔

یہاں واضح رہے کہ اس پول کے لیے دو مختلف اداروں کی خدمات حاصل کرنے کا مقصد رائے عامہ کو مزید شفاف طریقے سے سامنے لانا ہے۔اس قسم کے سرویز کو حتمی تصور نہیں کیا جا سکتا اور یہ صرف رائے عامہ کا ایک جائزہ پیش کرتے ہیں اور ان میں غلطی کی گنجائش ہوتی ہے ۔

دنیا کے بڑے میڈیا ہاؤسز رائے عامہ کو جاننے کے لیے وقتاً فوقتاً اس قسم کے سروے کرواتے ہیں ۔ جیو نیوز پاکستان کا بڑا میڈیا ہاؤس ہونے کے ناطے ماضی میں بھی اس قسم کے سرویز قومی امور پر پیش کرتا رہا ہے ۔

مزید خبریں :