23 نومبر ، 2017
کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیر تعلیم سندھ جام مہتاب نے اپنی ہی پارٹی کے دور میں جعلی بھرتیوں کی تصدیق کردی۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ کراچی پریس کلب کے باہر احتجاج کرنے والے اساتذہ جعلی ہیں، 2012 میں پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں پیسے لیکر بھرتیاں کی گئیں۔
وزیر تعلیم سندھ نے کہا کہ ایسے ایسے اساتذہ بھرتی کیے گئے جو عربی زبان سےناواقف ہیں، پیسے لےکر بھرتیاں کی گئیں جبکہ اسامیاں موجود ہی نہیں تھیں۔
تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر اساتذہ سندھ اسمبلی کے دروازے کے باہر احتجاج کررہے ہیں جس کے باعث ارد گرد کی سڑکوں بشمول آئی ائی چندریگر روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا ہے۔
اساتذہ کا موقف ہے کہ انہیں 2012 میں بھرتی کیا گیا اور اس کے بعد سے تنخواہ ادا نہیں کی گئی۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ سیکرٹری اسکولز نے2 ماہ میں تنخواہیں جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم تاحال ادا نہیں کی گئیں۔
احتجاج کے باعث سندھ اسمبلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی جبکہ واٹر کینن بھی طلب کرلی گئی ہے۔