30 نومبر ، 2017
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مذہبی جماعت کے دھرنے میں اسلام آباد پولیس کا کل خرچہ 19 کروڑ 55 لاکھ روپے آیا جبکہ میٹرو اسٹیشن کی توڑ پھوڑ اور بندش کے باعث 6 کروڑ 60 لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا ہوا۔
22 روز تک جاری رہنے والے دھرنے کی قیادت اور حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق یہ سارا نقصان وفاقی اور پنجاب حکومت برداشت کرے گی یعنی عوام کے دیے گئے ٹیکس کا پیسہ لگے گا۔
ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ اسلام آباد پولیس وزارت داخلہ کو خرچے کی فہرست ایک دو روز میں جمع کرائے گی۔
ذرائع کے مطابق دھرنے کے دوران پولیس جوانوں کے کھانے پر 9 کروڑ 30 لاکھ روپے خرچہ آیا جبکہ پیٹرول پر 2 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔
جڑوں شہروں میں حفاظتی اقدامات کے تحت کنٹینرز لگا نے پر 6 کروڑ روپے لگے جبکہ اسلام آباد انتظامیہ نے سیکیورٹی اہلکاروں کی رہائش کے لیے جو عمارتیں کرائے پر لیں ان پر 20 لاکھ کا خرچہ آیا۔
اس کے علاوہ دھرنے کے دوران مختلف اشیاء کی خرید پر بھی 15 لاکھ روپے لگے۔
22دن میٹرو کی بندش اور فیض آباد، شمس آباد اسٹیشنز کی توڑپھوڑ سے 6 کروڑ 60 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔
ذرائع نے بتایا کہ مشتعل مظاہرین نے فیض آباد اسٹیشن پر ٹکٹنگ بوتھ، لفٹ، آٹومیٹک دروازے، کیمرے اور شیشے توڑ دیے جس نقصان کا تخمینہ 2 کروڑ روپے ہے۔
خیال رہے کہ دھرنے کے باعث اسلام آباد راولپنڈی کے شہری شدید مشکلات کا شکار رہے تھے۔
یہ دھرنا وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے اور حکومت اور دھرنا قیادت کے درمیان معاہدے کے بعد اختتام پذیر ہوا تھا۔