فیض آباد دھرنے سے قومی خزانے کو 26 کروڑ سے زائد کا نقصان

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مذہبی جماعت کے دھرنے میں اسلام آباد پولیس کا کل خرچہ 19 کروڑ 55 لاکھ روپے آیا جبکہ میٹرو اسٹیشن کی توڑ پھوڑ اور بندش کے باعث 6 کروڑ 60 لاکھ روپے کا نقصان اٹھانا ہوا۔

22 روز تک جاری رہنے والے دھرنے کی قیادت اور حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق یہ سارا نقصان وفاقی اور پنجاب حکومت برداشت کرے گی یعنی عوام کے دیے گئے ٹیکس کا پیسہ لگے گا۔

ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ اسلام آباد پولیس وزارت داخلہ کو خرچے کی فہرست ایک دو روز میں جمع کرائے گی۔

ذرائع کے مطابق دھرنے کے دوران پولیس جوانوں کے کھانے پر 9 کروڑ 30 لاکھ روپے خرچہ آیا جبکہ پیٹرول پر 2 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ ہوئے۔

جڑوں شہروں میں حفاظتی اقدامات کے تحت کنٹینرز لگا نے پر 6 کروڑ روپے لگے جبکہ اسلام آباد انتظامیہ نے سیکیورٹی اہلکاروں کی رہائش کے لیے جو عمارتیں کرائے پر لیں ان پر 20 لاکھ کا خرچہ آیا۔

اس کے علاوہ دھرنے کے دوران مختلف اشیاء کی خرید پر بھی 15 لاکھ روپے لگے۔

22دن میٹرو کی بندش اور فیض آباد، شمس آباد اسٹیشنز کی توڑپھوڑ سے 6 کروڑ 60 لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔

ذرائع نے بتایا کہ مشتعل مظاہرین نے فیض آباد اسٹیشن پر ٹکٹنگ بوتھ، لفٹ، آٹومیٹک دروازے، کیمرے اور شیشے توڑ دیے جس نقصان کا تخمینہ 2 کروڑ روپے ہے۔

خیال رہے کہ دھرنے کے باعث اسلام آباد راولپنڈی کے شہری شدید مشکلات کا شکار رہے تھے۔

یہ دھرنا وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے اور حکومت اور دھرنا قیادت کے درمیان معاہدے کے بعد اختتام پذیر ہوا تھا۔

مزید خبریں :