04 دسمبر ، 2017
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تین نیب ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواستیں ایک بار پھر مسترد کردیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ اس سے قبل بھی نوازشریف کی تینوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے کی درخواستیں مسترد کرچکی جس کے بعد انہوں نے یہ درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کیں لیکن عدالت عظمیٰ نے استدعا مسترد کردی۔
جیونیوز کےمطابق نوازشریف کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تینوں نیب ریفرنسز یکجا کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی جس پر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی ڈویژنل بینچ نے سماعت کی تھی۔
سابق وزیراعظم کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ کم از کم 2 نیب ریفرنسز، فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز کے ریفرنسز کو یکجا کیا جائے۔
عدالت نے 23 نومبر کو وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے آج سنایا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر مختصر فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم کی استدعا مسترد کردی جب کہ عدالت کیس کا تحریری فیصلہ بعد میں جاری کرے گی جس میں درخواست مسترد کرنے کی وجوہات بتائی جائیں گی۔
واضح رہےکہ نیب نے پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کے خلاف تین ریفرنسز دائر کیے ہیں جن میں نوازشریف سمیت تمام نامزد ملزمان پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔