05 دسمبر ، 2017
لاہور: محکمہ داخلہ پنجاب نے تحریک لبیک کے رہنماؤں خادم رضوی اور آصف اشرف جلالی کے نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کافیصلہ کرلیا۔
تحریک لبیک نے گزشتہ ماہ فیض آباد انٹرچینج پر دھرنا دیا اور اس دوران حکومت نے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد دھرنے کے خلاف آپریشن کیا جو ناکام ہوگیا۔
آپریشن کی ناکامی کے بعد حکومت اور دھرنے کے شرکا میں معاہدہ طے پایا جس کے تحت فیض آباد میں دھرنا ختم کیا گیا جب کہ لاہور میں بھی معاہدے کے بعد تحریک لبیک نے دھرنا ختم کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ فیض آباد دھرنے کے وقت حکومت اور دھرنے کے شرکا میں ایک معاہدہ یہ بھی کیا گیا تھا کہ ان کے نام فورتھ شیڈول سے نکالے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ محکمہ داخلہ پنجاب نے معاہدے کے مطابق خادم رضوی اور اشرف جلالی کے نام فورتھ شیڈول سے نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے جب کہ تحریک لبیک کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کےنام فہرست سے نکالے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ فہرست سےنام نکالنےکافیصلہ تحریک لبیک کی تحریری درخواست پر کیا جارہا ہے، اس حوالے سے محکمہ داخلہ نےمختلف خفیہ اداروں سےان افراد کی سرگرمیوں پررپورٹ طلب کرلی ہے جس کے بعد ہی ان افراد کا نام فہرست سے نکالنے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق مختلف مذہبی و سیاسی جماعتوں کے 1500سے زائد افراد کے نام فہرست میں شامل ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے حکم پر دھرنے کے دوران گرفتار ہونے والے تحریک لبیک کے 1500سے زائد کارکنوں کو رہا کرنے کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
فورتھ شیڈول میں شامل افراد اپنی ایک ایک لمحے کی نقل و حرکت کے بارے میں خفیہ اداروں اور پولیس کو بتاتے ہیں جب کہ پولیس کی رضا مندی کے بغیر اپنا علاقہ چھوڑ بھی نہیں سکتے۔