05 دسمبر ، 2017
شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہو گئے۔
پولیٹیکل ایجنٹ کامران آفریدی کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد بنوں غلام خان کے علاقے میں ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔
کامران آفریدی کا کہنا تھا کہ دھماکے میں مقامی افراد کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں 6 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوئے۔
پولیٹیکل انتظامیہ کا کہنا ہےکہ دھماکے کے زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
کامران آفریدی نے کہا کہ پاک فوج کی جانب سے آپریشن ضرب عضب شروع کیے جانے کے بعد یہ پہلا بڑا دھماکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن کے بعد حکومت کی جانب سے اس علاقے میں ایک مارکیٹ بھی قائم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقامی افراد کو اپنے ساتھ اسلحہ رکھنے کی اجازت نہیں ہے اور اب علاقے میں امن واپس لوٹ آیا ہے۔
دوسری جانب پولیٹیکل انتظامیہ نے میرعلی میں دھماکے کےشہدا اور زخمیوں کےلیے مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔
پولیٹیکل ایجنٹ شمالی وزیرستان کے مطابق شہداء کے لواحقین کو 3،3 لاکھ جبکہ شدید زخمیوں کو ایک، ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ معمولی زخمیوں کو 50، 50 ہزار روپے امداد دی جائے گی۔