06 دسمبر ، 2017
اسلام آباد: چیرمین پی ٹی آئی عمران خان نے انسداد دہشت گردی کے مقدمات میں پولیس کے روبرو پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا۔
عمران خان کے خلاف 2014 میں اسلام آباد میں دھرنے کے دوران 4 مقدمات قائم کیے گئے جن میں پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ اور ایس ایس پی عصمت اللہ جونیجو تشدد کیس بھی شامل ہے۔
چیرمین پی ٹی آئی کو ان مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے لیکن عدالت نے انہیں شامل تفتیش ہوکر تفتیشی افسر کے روبرو بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا تھا۔
جیونیوز کےمطابق عمران خان کے وکیل نے گزشتہ سماعت پر عدالت کو بتایا کہ ان کے مؤکل نے بیان جمع کرادیا ہے۔
عدالت نے عمران خان کے وکیل کے مؤقف کو مسترد کردیا اور چیرمین پی ٹی آئی کو تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرانے کا حکم دیا۔
عدالت کے حکم کے بعد چیرمین پی ٹی آئی اتوار کے روز تھانہ سیکریٹریٹ میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے تفتیشی افسر کے روبرو پیش ہوکر اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔
پولیس کے مطابق عمران خان نے اپنے بیان میں کہا ہےکہ ان پر مقدمات جھوٹ پر مبنی اور سیاسی نوعیت کے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہےکہ عمران خان نے جو تحریری بیان دیا تھا وہی تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوکر دیا ہے۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت میں عمران خان کے خلاف چاروں مقدمات کی سماعت کل ہوگی اور عدالت نے انہیں اس سلسلے میں طلب کر رکھا ہے۔
واضح رہےکہ اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کیس میں مسلسل غیر حاضری پر عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔