07 دسمبر ، 2017
اسلام آباد: احتساب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں نجی بینک کی منیجر کی جانب سے دستاویزات جمع کرانے پر نوازشریف کے اعتراضات مسترد کردیئے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نوازشریف کے خلاف تین نیب ریفرنسز کی سماعت جج محمد بشیر کررہے ہیں۔
سابق وزیراعظم کے خلاف آج العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں نوازشریف کے نمائندے ظافر خان عدالت میں پیش ہوئے جب کہ نجی بینک کی مینیجر نورین شہزاد نے دستاویزات جمع کرائیں جسے عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا۔
نجی بینک منیجر کی جانب سے دستاویزات پر نوازشریف کی وکیل عائشہ احد نے اعتراضات دائر کیے جسے عدالت نے خارج کردیا۔
عائشہ احد نے اعتراض کیا کہ نورین شہزاد گواہوں کی فہرست میں شامل نہیں لہٰذا ان کی دستاویزات کو ریکارڈ پر نہیں لایا جاسکتا۔
جب کہ نیب کے پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ نورین شہزاد گواہ نہیں، اصل گواہ ملک طیب ہی ہیں اور وہ آج بھی اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
نواشریف کے اعتراضات مسترد کیے جانے کے بعد استغاثہ کے گواہ ملک طیب نے بیان ریکاڑ کرایا جس کے بعد کیس کی مزید سماعت 11 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز کی سماعت میں نوازشریف کے دو غیر ملکی کرنسی اکاؤنٹ کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئی تھیں۔
سپریم کورٹ کے پاناما کیس سے متعلق 28 جولائی کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے ہیں جو ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ہے۔
نیب کی جانب سے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف ان کے بچوں حسن، حسین ، بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو ملزم ٹھہرایا ہے۔
العزیزیہ اسٹیل ملز جدہ اور 15 آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف اور ان کے دونوں بیٹوں حسن اور حسین نواز کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔