08 دسمبر ، 2017
اسلام آباد: جنرل ہیڈکوارٹرز(جی ایچ کیو)کی خواہش پر پاک فوج کے میجرجنرل عابد اعجاز نے اعلیٰ عسکری حکام کے ہمراہ جمعرات کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کے اعلیٰ حکام سے ملاقات کی اور فوجی اہلکاروں کو تین کیٹگریز میں تقسیم کرنے اور ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے میکنزم تشکیل دیا۔
اس اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ قابل ٹیکس آمدن حاصل کرنے والے اہلکار فوج کی مکمل حمایت سے فائلربن جائیں گے۔
آرمی کے اپنے ڈیٹاکی مددسے کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کی بنیاد پرایف بی آرغیررجسٹرڈافرادکو رجسٹرکرنے کیلئے ایک سوفٹ ویئرانسٹال کرے گا۔
توقع ہے کہ نئے میکنزم اور فوجی اہلکاروں کو رجسٹرکرکے ایف بی آرکو رواں مالی سال تقریباً 70ہزار سے ایک لاکھ نئے ٹیکس دہندگان مل جائیں گے۔ایف بی آرٹیم کے ساتھ میکنزم کی تشکیل کے بعد میجر جنرل عابد اعجاز نے چیئرمین ایف بی آر طارق پاشاسے بھی ملاقات کی۔
اس موقع عسکری حکام کو یقین دہانی کرائی گئی کہ پاک فوج سے تعلق رکھنے والے ریٹرن فائلرز کی تعداد بڑھانے کیلئے ہرممکن سہولت فراہم کی جائے گی ۔پاک فوج اور ایف بی آر نے فوجی اہلکاروں کو تین کیٹگریز میں تقسیم کرنے کیلئے مشترکہ میکنزم تشکیل دیاہے۔
پہلی کیٹگری میں وہ لوگ شامل ہیں جو رجسٹرڈاور فائلرزہیں ۔دوسری کیٹگری میں صرف رجسٹرڈا فرادشامل ہیں جنہیں فائلربنانے کیلئے ایف بی آر سہولیات فراہم کرے گا۔
جب کہ تیسری کیٹگری میں غیر رجسٹرڈاورنان فائلرشامل نہیں جن کیلئے پاک فوج کے مختلف کورز (Corps)میں خصوصی ڈیسک قائم کئے جائیں گے۔اس وقت پاک فوج کے ایک لاکھ 25ہزار اہلکاروں کی تنخواہ سے انکم ٹیکس منہاکیاجارہاہے جس کی سالانہ آمدنی 4لاکھ روپے سے تجاوزکررہی ہے۔
ریجنل ٹیکس پیئرآفس(آرٹی او) راولپنڈی کے انداز ے کے مطابق ٹوٹل رجسٹرڈریٹرن فائلرزکی تعداد سالانہ 65سے 70ہزارکے لگ بھگ ہےاوراگر فوج کے رجسٹرڈاہلکار فائلربن جاتے ہیں تو یہ تعداد بڑی آسانی سے دوگنی ہوسکتی ہے ۔