پاکستان
Time 09 دسمبر ، 2017

پاکستان کی پہلی میٹرو ٹرین ’’اورنج لائن‘‘ پر 78 فیصد کام مکمل

لاہورمیں 165 ارب روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے پاکستان کے پہلے میٹرو ٹرین منصوبے ’’اورنج لائن‘‘پر کام جاری ہے اور ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ 27 کلومیٹر طویل اس منصوبے کا 78 فیصد سے زائد کام مکمل ہو چکا ہے۔

اتھارٹی کا کہنا ہے کہ کیس عدالت میں ہونے کے باعث 10تاریخی مقامات پر کام رُکا ہوا ہے،منصوبہ مکمل ہونے کے بعد چینی عملہ پانچ سال تک اورنج ٹرین کانظام چلا ئے گا اور ساتھ ہی مقامی عملے کو تربیت بھی دے گا، ممکنہ طور پر اس ٹرین کا افتتاح 23 مارچ 2018 کو کردیا جائے گا۔

لاہور میں چین کے تعاون سے اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام کا آغاز 2015 میں کیا گیا، اس ٹرین کے 26میں سے دو اسٹیشنز انڈرگراؤنڈ ہیں۔

منصوبے کا78.2 فیصد تعمیراتی کام مکمل ہو چکا ہے، ڈیرہ گجراں سے چوبرجی تک پیکج ون کا87.4 فیصد، چوبرجی سے علی ٹاؤن تک پیکج ٹو کا63 فیصد، پیکج تھری ڈپو کا82.4 فیصد جبکہ پیکج فور اسٹیبلینگ یارڈ کا82 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔

32 فیصد الیکٹریکل اورمکینیکل کام بھی ہوچکا ہے جبکہ ٹرانزٹ اتھارٹی کےمطابق چین میں میٹرو ٹرین کے تمام 27 سیٹ تیار ہوچکےہیں اور اب تک ٹرین کے 5 سیٹ لاہور پہنچ چکے ہیں اور جلد ہی مزید 4 سیٹ پاکستان پہنچیں گے۔

ٹرین منصوبے سے تاریخی ورثے کو ممکنہ خدشے کے باعث کیس عدالت میں زیر سماعت رہا ہے اور 10سے زائد مقامات پر کام رکا ہوا ہے۔ ان مقامات میں شالیمار باغ، بدھو کا آوا، چوبرجی، ریلوے اسٹیشن اوردیگر مقامات شامل ہیں۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جیسے ہی عدالت سے کلیئرنس ملے گی منصوبے پر پرفوری طور پر کام شروع کر دیا جائے گا۔

مزید خبریں :