10 دسمبر ، 2017
عرب لیگ نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لیا جائے اور اس فیصلے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔
امریکا کے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے بعد فلسطین اور اردن کی درخواست پر طلب کیا گیا عرب لیگ وزرائے خا رجہ کا ہنگامی اجلاس مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں ہوا۔
اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکا کا فیصلہ عالمی قوانین کی بھیانک خلاف ورزی ہے اور اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں جب کہ اس فیصلے سے خطے میں تشدد میں اضافہ ہوگا۔
اجلاس سے خطاب میں سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے امریکی فیصلے کو یکطرفہ اور باطل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی غلطی پر چپ نہیں رہ سکتے، امریکی فیصلے سے عرب دنیا میں امریکی اعتبار ختم ہوگیا ہے۔
فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی کا کہنا تھا کہ امریکی فیصلہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے جبکہ اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو مطمئن کیے بغیر خطے میں قیام امن ممکن نہیں۔
مصر کے وزیر خارجہ سامح شکری نے کہا کہ موجودہ صورت حال سے شدت پسندوں کو فائدہ ہوگا، انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ دو ریاستی حل کو یقینی بنائے۔
لبنان کے وزیر خا رجہ نے کہا کہ امریکی سفارتخانے کی بیت المقدس منتقلی روکنے کے لئے امریکا پر اقتصادی پابندیوں پر غور ہونا چاہیے۔
عرب لیگ کے اجلاس سے قبل فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے بتایا کہ امریکی نائب صدر اور فلسطینی صدر محمود عباس کی طے شدہ ملاقات منسوخ کردی گئی ہے جبکہ مصر کے قطبی عیسائی چرچ کے پوپ نے بھی امریکی نائب صدر پینس سے ملاقات منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کے فیصلے کے خلاف فلسطین سمیت دنیا بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں امریکی سفارت خانے کے باہر آج بھی مظاہرہ کیا گیا، ہزاروں افراد سفارت خانے کے باہر فلسطینی پرچموں کے ساتھ جمع ہوئے اور امریکی فیصلے کی مخالفت میں نعرے بازی کی۔
دوسری جانب مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں بھی شہری امریکی فیصلے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے مقبوضہ بیت المقدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے متوقع دورہ فرانس کے خلاف پیرس میں سیکڑوں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین نے دوہری پالیسی اپنانے پر صدر میکرون کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔
کویت کے دارالحکومت کویت سٹی میں بھی امریکی فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔