17 دسمبر ، 2017
کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ پر واقع چرچ پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں چار خواتین سمیت 9 افراد جاں بحق اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ فورسز کی کارروائی میں 2 خودکش حملہ ہلاک اور 2 فرار ہوگئے۔
کوئٹہ کے زرغون روڈ پر دہشت گردوں نے چرچ پر اس وقت حملہ کیا جب وہاں دعائیہ تقریب جاری تھی، خودکش بمباروں نے چرچ کے اندر جانے کی کوشش کی تاہم مرکزی دروازے پر تعینات اہلکار نے فائرنگ کر کے ایک بمبار کو مار گرایا جب کہ دوسرا خودکش حملہ آور چرچ کے احاطے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
فائرنگ کے بعد پولیس اور ایف سی کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی جس کے بعد سیکیورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان دوطرفہ فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔
فائرنگ کے تبادلے میں دوسرا خودکش بمبار زخمی ہوا جس نے چرچ کے احاطے میں ہی خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
خودکش بمباروں سے متعلق متضاد اطلاعات
ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کے مطابق چرچ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کی تعداد 4 تھی جن میں سے 2 ہلاک اور 2 فرار ہوگئے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا ہے کہ علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے فرار ہونے والے 2 دہشتگردوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔
جب کہ وزیرداخلہ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 2 خود کش حملہ آوروں نے زرغون روڈ پر واقع چرچ پر حملہ کیا جن میں سے ایک مرکزی دروازے پر اہلکار کی فائرنگ سے مارا گیا جب کہ دوسرے نے چرچ کے احاطے میں خود کو دھماکے سے اڑایا۔
آئی جی بلوچستان معظم انصاری نے بھی میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ خودکش حملہ آوروں کی تعداد 2 تھی جن میں ایک دہشتگرد چرچ کے مرکزی دروازے پر مارا گیا جب کہ دوسرے نے احاطے میں خود کو دھماکے سے اڑایا۔
آئی جی بلوچستان نے کہا کہ چرچ میں خواتین اور بچوں سمیت تقریباً 400 افراد موجود تھے، اگر دہشت گرد چرچ کے اندر پہنچ جاتے تو بہت بڑا نقصان ہوسکتا تھا تاہم سیکیورٹی فورسز نے فرائض انجام دیتے ہوئے قوم کو بڑے سانحے سے بچاتے ہوئے حملہ آوروں کو ہلاک کیا۔
سول اسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ کے مطابق چرچ حملے میں 4 خواتین سمیت 9 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ 57 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔
ترجمان سول اسپتال کے مطابق زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
سول اسپتال سمیت کوئٹہ کی دیگر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے جب کہ شدید زخمیوں کو ٹراما سینٹر میں طبی امداد دی جارہی ہے، زخمیوں کو خون کے عطیات دینے کے لئے شہریوں کی بڑی تعداد سول اسپتال میں موجود ہے۔
خودکش بمباروں کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان
ڈائریکٹر سول ڈیفنس کے مطابق دونوں حملہ آوروں کی عمریں 16 سے 20 سال کے درمیان تھیں جب کہ اہلکار کی فائرنگ سے ہلاک دہشت گرد کی خودکش جیکٹ ناکارہ بنا دی گئی۔
ڈائریکٹر سول ڈیفنس کے مطابق حملہ آوروں کی خودکش جیکٹ میں تقریباً 15 ،15 کلو بارودی مواد موجود تھا اور خودکش جیکٹوں میں 10، 10 میٹر پرائما کارڈ بھی استعمال کیا گیا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے آئی جی بلوچستان سے چرچ حملے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ اور آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم انجم اور دیگر حکام نے سول اسپتال میں ٹراما سینٹر کا دورہ کیا اور چرچ حملے کے زخمیوں کی عیادت کی۔
کوئٹہ چرچ حملے کی مذمت
صدر مملکت ممنون حسین نے کوئٹہ چرچ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، صدر مملکت نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
صدر ممنون حسین نے اپنے بیان میں کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارےعزم کو کمزور نہیں کرسکتیں اور انہیں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔
سربراہ پاک فوج جنرل قمر جاوید باجوہ نے کوئٹہ حملے پر بیان میں کہا کہ دہشت گردوں نے چرچ پر حملہ کر کے مسیحی بھائیوں کو نشانہ بنایا جب کہ یہ حملہ کرسمس کی خوشیاں مانند کرنے کی کوشش تھا۔
ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کی جانب سے جاری ٹوئٹ کے مطابق آرمی چیف نے کہا کہ کوئٹہ چرچ پر حملہ قوم میں تفرقہ ڈالنے کی کوش ہے، ایسے گھناؤنے اقدام کا جواب دینے کے لئے ہم متحد اور ثابت قدم ہیں۔
سربراہ پاک فوج نے سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی کی بھی تعریف کی اور کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی موثر اور بروقت کارروائی قابل ستائش ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کوئٹہ میں چرچ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ بزدلانہ تھا، مشکل کی اس گھڑی میں ہم بلوچستان حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے کوئٹہ چرچ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم لوگوں کو دعائیہ تقریب کے دوران نشانہ بنایا گیا، حکومت چرچوں اور کرسمس تقریبات کی حفاظت یقینی بنائے۔
عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ان کی دعائیں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کے لئے بھی دعاگو ہوں۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے کوئٹہ چرچ حملے کی مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے والے مذہب اور عقیدے پر یقین نہیں رکھتے۔