19 دسمبر ، 2017
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی نیشنل سیکیورٹی حکمت عملی کا اعلان کر دیا، جس میں پاکستان سے اپنی سرزمین پر دہشت گردوں کے خلاف 'فیصلہ کن' کارروائی کرنے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ مالی امداد کا طعنہ بھی دے دیا گیا۔
وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ پر جاری تفصیلی امریکی نیشنل سیکیورٹی حکمت عملی کے نکات میں کہا گیا کہ 'امریکا ایسا پاکستان چاہتا ہے جس کا عدم استحکام میں کردار نہ ہو اور افغانستان خود انحصاری اور استحکام حاصل کرسکے '۔
مزید کہا گیا کہ 'کسی بھی ملک کے ساتھ شراکت داری اُس وقت تک کامیاب نہیں ہوسکتی جب تک ایک پارٹنر دہشت گردوں اور جنگجوؤں کی مدد کرتا رہے، ایک پارٹنر دہشت گردوں کی مدد کرتا رہے تو شراکت داری کامیاب نہیں ہوسکتی، امریکا کو عالمی دہشت گردوں اور پاکستان میں سرگرم جنگجوؤں سے آج بھی خطرات کا سامنا ہے'۔
نئی حکمت عملی کے مطابق 'دہشت گردی کے خلاف امریکی اہداف میں مدد کے جواب میں امریکا، پاکستان کے ساتھ تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔'
جنوبی ایشیا سے متعلق حکمت عملی میں بھارت کے ساتھ اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کو مضبوط بنانے اور بحر ہند اور خطے کی سیکیورٹی میں اس کے قائدانہ کردار کی حمایت کا اظہار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب یہ بھی کہا گیا کہ 'پاک-بھارت کشیدگی سے ایٹمی جنگ چھڑنے کے خدشات ہیں، جس سے نمٹنے کے لیے مسلسل سفارتی کوششوں کی ضرورت ہے'۔
صدر ٹرمپ نے امریکا کو درپیش عالمی خطرات کی نشاندہی سے متعلق حکومتی حکمتِ عملی کا اعلان بھی کیا۔
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے شام و عراق میں داعش کی شکست کو بھی اپنے کھاتے میں ڈال دیا اور افغانستان سے فوجی انخلاء کی کسی ٹائم لائن کی بھی مخالفت کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رواں برس اگست میں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان، پاکستان اور جنوبی ایشیاء کے حوالے سے نئی امریکی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے افغانستان میں مزید ہزاروں امریکی فوجیوں کی تعیناتی کا عندیہ دیتے ہوئے اسلام آباد پر دہشت گردوں کی پشت پناہی کا الزام دہراتے ہوئے ’ڈو مور‘ کا مطالبہ کیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے امداد میں کمی کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا، ’ہم پاکستان کو اربوں ڈالر ادا کرتے ہیں مگر پھر بھی پاکستان نے اُن ہی دہشت گردوں کو پناہ دے رکھی ہے جن کے خلاف ہماری جنگ جاری ہے، ہم پاکستان میں موجود دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہوں پر خاموش نہیں رہیں گے‘۔
صدر ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ 'ہم ان پر اقتصادی پابندیاں لگائیں گے جو دہشت گردوں کو بڑھاوا دیتے ہیں'۔