21 دسمبر ، 2017
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں فاٹا اصلاحات کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جاتی امراء میں مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف سے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی صورت حال اور آئندہ انتخابات کے لیے مسلم لیگ (ن) کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں وزیر دفاع خرم دستگیر، خواجہ سعد رفیق، پرویز رشید اور دیگر رہنما بھی شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ 2018 انتخابات کا سال ہے، اس لیے عوام اور کارکنوں سے رابطے میں تیزی لائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ احتساب ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا اور ٹارگٹڈ احتساب قوم کو کسی صورت قبول نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کی مضبوطی تمام اداروں کی مضبوطی ہے اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں فاٹا معاملے پر مولانا فضل الرحمان اور دیگر کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق ہوا اور تمام پارلیمانی جماعتوں کے قائدین سے بھی رابطے تیز کرنے پر بھی غور کیا گیا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ فاٹا معاملے پر مولانا فضل الرحمان اور جرگہ سے بھی دوبارہ بات کی جائے۔ انہوں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو فاٹا اصلاحات کا معاملہ حل کرنے کا ٹاسک دیتے ہوئے کہا کہ بڑا فیصلہ ہونے جا رہا ہے اس لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اس موقع پر کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف کی قیادت میں متحد ہے، اور (ن) لیگ 2018 کا الیکشن نوازشریف کی قیادت میں لڑے گی۔