ایپل نے پرانے آئی فونز کو جان بوجھ کر سست کرنے کا اعتراف کرلیا

دنیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اس بات کا اعتراف کرلیا ہے کہ وہ خود اپنے فونز کے پرانے ماڈلز کو سست کرتا ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایپل کے صارفین کا یہ خدشہ اب سچ ثابت ہوگیا ہے کہ کمپنی خود ہی پرانے ماڈلز کو سست کردیتی ہے۔

حالیہ دنوں میں متعدد صارفین نے شکایت کی ہے کہ ان کے آئی فونز نئی اپ ڈیٹس انسٹال ہونے کے بعد سست ہوگئے ہیں جس پر اب ایپل کی جانب سے وضاحتی بیان سامنے آیا ہے۔

ایپل کے بیان میں اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ کمپنی نے سافٹ ویئر اپ ڈیٹس کے ذریعے پرانے آئی فونز کی کارکردگی کو محدود کیا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ پرانے آئی فونز کو اچانک شٹ ڈاؤن ہوجانے کے مسئلے سے بچایا جاسکے۔

خیال رہے کہ ٹیکنالوجی ماہرین اور صارفین کی جانب سے مسلسل یہ شکایات موصول ہورہی ہیں کہ جب انہوں نے اپنے آئی فونز میں آپریٹنگ سسٹم اپ ڈیٹ کیا تو ان کی کارکردگی میں نمایاں کمی آیا اور وہ سست بھی ہوگئے۔

بعض صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایپل ایسا جان بوجھ کر کرتا ہے تاکہ لوگ پرانے آئی فونز کو ترک کرکے نئے ماڈلز خریدیں۔

تاہم اب ایپل کی وضاحت میں کہا گیا ہے کہ اس نے سافٹ ویئر اپ ڈیٹس کے ذریعے پرانے آئی فونز کی کارکردگی کو محدود کیا ہے جس کی وجہ سے فونز سست بھی ہوگئے ہیں لیکن اس کے پیچھے کمپنی کا مقصد نئے فونز بیچنا نہیں بلکہ پرانے آئی فونز کو اچانک شٹ ڈاؤن ہوجانے کے مسئلے سے بچانا ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ آئی فون 6، آئی فون 6 ایس، آئی فون ایس ای اور آئی فون 7 کے لیے ڈیزائن کیے گئے سافٹ ویئر اپ ڈیٹس بیٹری کی زیادہ طلب کو کم کرتے، فون کو شٹ ڈاؤن سے بچاتے اور بیٹری کی لائف کو بڑھاتے ہیں۔

کمپنی کے مطابق ان اپ ڈیٹس کی وجہ سے فون کی اسپیڈ میں نمایاں کمی بھی ہوتی ہے۔

ایپل کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں بھی یہ فیچر دیگر پروڈکٹس میں استعمال کرتا رہے گا جبکہ اس اعتراف کے بعد ایپل کے صارفین میں بے چینی بڑھ گئی ہے اور کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ مستقبل میں آئی فونز کے بجائے سام سنگ یا کوئی اور اسمارٹ فون خریدنا پسند کریں گے۔

ایک ٹوئٹر صارف نے اپنے پیغام میں لکھا کہ ’’اب چونکہ ایپل نے اعتراف کرلیا ہے کہ وہ پرانے آئی فونز کو جان بوجھ کر سست کرتا ہے، میں بھی اس بات کا اعتراف کرتا ہوں کہ آئندہ آئی فون نہیں خریدوں گا‘‘۔

مزید خبریں :