29 دسمبر ، 2017
پنجاب فوڈ اتھارٹی نے ہر قسم کے چورن کی تیاری اور فروخت پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ چورن فروخت کرنے والوں کو اپنا کاروبار فوری طور پر چھوڑنے کے احکامات بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔
پنجاب فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نورالامین مینگل کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں چورن کی تیاری اور فروخت پر پابندی کا فیصلہ انسانی صحت پر اس کے خطرناک اثرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ چورن زیادہ تر بچے کھاتے ہیں اور بیمار پڑ جاتے ہیں، چورن میں شامل ٹارٹارک ایسڈ معدے کے السر اور دیگر بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔
نور الامین مینگل نے واضح کیا کہ چورن کی خرید و فروخت کرنے والے اپنا کاروبار فوری چھوڑ دیں ورنہ سخت کارروائی کی جائے گی۔
فوڈ اتھارٹی کی ٹیموں کو ہدایت کی گئی ہے کہ چورن تیار اور فروخت کرنے والوں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔