30 دسمبر ، 2017
سال 2017 مجموعی طور پر بالی وڈ کے لیے مایوس کن رہا، اس سال جہاں فلم نگری میں نئے چہرے سامنے آئے وہیں کئی سپر اسٹار بڑے پردے سے ہمیشہ کے لیے اوجھل بھی ہوئے۔
اوم پوری
اوم پوری بنیادی طور پر تھیٹر کے اداکار تھے اور فلم نگری میں آنے سے قبل وہ تھیٹر کے کئی ڈرامے کرچکے تھے۔ انہوں نے فلمی کیرئیر کا آغاز 1980 میں کیا اور کئی سپر ہٹ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
ان کی سپر ہٹ فلموں میں ’اروہن‘، ’اردھ ستیا‘، گھائل‘، ’رنگ دے بسنتی، ’چھپ چھپ کے‘ اور دیگر فلمیں شامل ہیں جب کہ وہ انگلش، پنجابی، مراٹھی اور پاکستانی فلموں میں بھی جلوہ گر ہوئے ہیں۔
اوم پوری کو ان کی بہترین اداکاری پر 2 بار نیشنل فلم ایوارڈز سمیت کئی فلمی ایوارڈز سے نوازا گیا۔
بالی وڈ اداکار اوم پوری 2017 کے آغاز میں ہی مداحوں کو اداس کرگئے، 6 جنوری کو اچانک اوم پوری کی موت کی خبر سامنے آئی جس نے پورے بھارت کو غم میں مبتلا کردیا۔ ان کی موت کی خبر سن کر نہ صرف فلم نگری سواگوار تھی بلکہ ان کے مداح ان کی اچانک موت پر حیران تھے۔
ابتدائی طور پر یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ اوم پوری کی موت اچانک دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تاہم پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ان کے سر اور جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے تھے۔
اوم پوری کی موت کی حتمی وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی ہے اور ان کے ملازمین کے مطابق وہ بیڈروم سے ملحقہ کچن کے پاس مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔
ان سر پر گہرے زخم اور جسم پر تشدد کے نشانات نے نئی بحث کو جنم دے دیا تھا۔
ونود کھنہ
ونود کھنہ بالی ووڈ کا بہت بڑا نام ہیں جن کا تذکرہ کیے بغیر بھارتی فلم انڈسٹری کا تعارف ادھورا ہے۔
انہوں نے 1968 میں سنیل دت کی فلم 'من کا میت' میں ولن کے کردار سے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز کیا اور 140 سے بھی زیادہ فلموں میں اداکاری کی۔
ونود کھنہ نے ولن کے روپ میں پہلی فلم کی تھی لیکن وہ جلد ہی بہترین اداکاری کی بدولت انہیں ہیرو کے کردار ملنے لگے اور وہ 80 کی دہائی میں فلم نگری کے مقبول اداکاروں میں سے ایک بن گئے۔
ان کی بہترین فلموں میں ’میرے اپنے‘، ’انصاف‘، ’پرورش‘، ’قربانی‘، ’دیاوان‘، ’میرا گاؤں میرا دیش‘، ’مقدر کا سکندر‘، ’امر اکبر انتھونی‘، ’چاندنی‘ اور ’دی برننگ ٹرین ‘ جیسی فلمیں شامل ہیں۔
ونود کھنہ طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور وہ 27 اپریل 2017 کو 70 سال کی عمر میں ممبئی میں انتقال کرگئے۔
انہوں نے فلمی دنیا کے ساتھ ساتھ بھارتی سیاست میں بھی نام کمایا تھا اور وہ بھارتی پارلیمان کا رکن ہونے کے ساتھ ساتھ وزیر بھی رہے تھے۔
ریما لاگو
ریما لاگو نے فلمی کیرئیر کا آغاز 1980 سے کیا اور متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
ریما لاگو نے فلمی دنیا میں زیادہ ’ماں‘ کے کرداروں سے شہرت حاصل کی اور کئی نامور اداکاروں کی ماں کا روپ دھارا جس میں سنجے دت، شاہ رخ، سلمان خان اور سیف علی خان شامل ہیں۔
ریما لاگو کی شہرہ آفاق فلموں میں ’واستو‘، ’کچھ کچھ ہوتا ہے‘، ’کل ہو نا ہو‘، ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ اور ’میں پریم کی دیوانی ہوں‘ سمیت کئی شامل ہیں۔
ریما لاگو بالی وڈ کے علاوہ مراٹھی فلموں، اسٹیج اور ٹی وی کی بھی مشہور اداکارہ تھیں اور انتقال سے قبل بھی ڈرامے کی شوٹنگ کے بعد گھر لوٹی تھیں۔
18 مئی 2017 کو ریما لاگو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئی تھیں جن کی اچانک موت نے بالی وڈ اور ان کے لاکھوں مداحوں کو بھی سوگوار کردیا تھا۔
اندر کمار
بالی وڈ سپر اسٹار سلمان خان کے دوست اندر کمار 28 جولائی 2017 کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کرگئے تھے۔
انہوں نے 1998 میں فلم ’معصوم‘ سے فلمی کیرئیر کا آغاز کیا اور کئی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
اندر کمار فلمی دنیا میں کوئی خاص کامیابی تو حاصل نہ کرسکے لیکن اپنی تن سازی کی وجہ سے مشہور تھے۔
اندر کمار اور سلمان خان نے ایک ساتھ ’کہیں پیار نہ ہوجائے‘، ’تم کو بھول نہ پائیں گے‘ اور وانٹڈ‘ فلموں میں کام کیا۔
ششی کپور
ششی کپور نے بطور چائلڈ ایکٹر فلمی کیریئر کا آغاز کیا اور کئی شہرہ آفاق فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے جس میں ’دیوار‘، ’ستیم شوم سندرم‘، شرمیلی‘، ’صالح خان، ’کبھی کبھی‘ اور ’پرورش‘ سمیت کئی فلمیں شامل ہیں۔
آنجہانی اداکار کی بالی وڈ انڈسٹری میں امیتابھ بچن کے ساتھ جوڑی بہت مشہور ہوئی اور ان کی فلم ’دیوار‘ کا ڈائیلاگ ’میرے پاس ماں ہے‘ زبان زد عام ہوا جس سے انہیں خوب شہرت ملی۔
ششی کپور نے فلمی کیریئر میں 100 سے زائد فلموں میں کام کیا اور کئی ایوارڈ اپنے نام کیے جس میں اعلیٰ سول ایوارڈ پدما بھوشن، دادا صاحب پھالکے ایوارڈ، نیشنل فلم ایوارڈ اور دیگر کئی فلمی ایوارڈز شامل ہیں۔
انہوں نے ہندی فلموں کے علاوہ امریکی اور برطانوی فلموں میں بھی کام کیا اور کیریئر کے عروج پر ہی کئی فلموں کو پروڈیوس اور ہدایت کاری کے فرائض بھی سر انجام دیئے۔
ششی کپور طویل عرصے سے مختلف بیماریوں میں مبتلا تھے اور چلنے پھرنے سے پوری طرح معذور تھے۔
وہ 4 دسمبر کی شام ممبئی کے ایک مقامی اسپتال میں انتقال کرگئے تھے۔
نیرج وہرا
بالی وڈ کے مزاحیہ اداکار نیرج وورا نے فلمی کیریئر کا آغاز 1984 میں ریلیز ہونے والی فلم ’ہولی‘ سے کیا جس کے بعد انہوں نے متعدد فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
انہوں نے فلموں میں بطور اداکار اپنی شناخت ایک مزاحیہ اداکار کے طور پر کرائی اور اپنی اداکاری سے لاکھوں چہروں پر مسکراہٹیں بکھیریں۔
نیرج وورا نے صف اول کے تمام اداکاروں کے ساتھ کام کیا جن میں عامر خان، سلمان خان ، شاہ رخ خان، سنجے دت اور اجے دیوگن سمیت دیگر اسٹارز شامل ہیں۔
ان کی مشہور فلموں میں ’اکیلے ہم اکیلے تم‘،’پکار‘،’ہر دل جو پیار کرے گا‘، ’نہ گھر کے نہ گھاٹ کے‘، ’من‘، ’بادشاہ ‘، ’کٹھا میٹھا‘،’کمال دھمال مالا مال،’بول بچن‘ اور ’ویلکم بیک‘ شامل ہیں۔
نیرج وورا شہرہ آفاق فلم’ہیرا پھیری‘ اور ’گول مال‘ک کے اسکرپٹ رائٹر بھی تھے۔
نیرج ایک سال سے کومہ میں تھے اور اپنے دوست فیروز ناڈیاڈ والا کے گھر میں ان کا علاج جاری تھا۔
14 دسمبر 2017 کو ممبئی کے مقامی اسپتال میں ان کا انتقال ہوا اور ان کی عمر صرف 54 برس تھی۔