جماعت الدعوۃ، ذیلی اداروں کو عطیات دینے پر پابندی عائد


اسلام آباد: وفاقی حکومت نے جماعت الدعوۃ اور اس کے ذیلی اداروں کو عطیات اور چندہ دینے پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔

اس حوالے سے سیکیورٹی اینڈ ایکسچنج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے نوٹیفیکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

ایس ای سی پی کے سیکریٹری بلال رسول کے دستخط سے جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق پابندی اقوام متحدہ کی قرارداد 1267کی روشنی میں عائد کی گئی۔

حکومت نے حافظ سعید کی جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کو سرکاری تحویل میں لینے کا بھی فیصلہ کرلیا۔

ذرائع کے مطابق 18 دسمبر کو وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کے اجلاس میں اس حوالے سے فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں تینوں سروسز چیف، وزارت داخلہ اور خارجہ کےسیکریٹری بھی شریک تھے اور انہوں نے حافظ سعید پر عالمی پابندیوں اور پاکستان پر لگنے والے الزامات پر بریفنگ دی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ حکومت نے اس اجلاس میں فیصلہ کیا کہ پہلے مرحلے میں جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیرشن کی ایمبولینس سروس اور فنڈنگ کے ذرائع معلوم کیے جائیں گے، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک دونوں اداروں کی فنڈنگ سمیت اثاثوں کے ذرائع کے ریکارڈ بھی ترتیب دیں گے۔

ذرائع نے بتایا کہ بعد میں جماعت الدعوۃ کے تمام منصوبے حکومت پنجاب چلائے گی اور مرید کےمرکز بھی حکومت پنجاب اپنے کنٹرول میں لے گی جب کہ اس مرکز کا نام بھی تبدیل کردی جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ اس حوالے سے تمام عمل مکمل کرکے رپورٹ وزارت داخلہ کو دے گا جب کہ اس ضمن میں انٹیلی بیورو کو بھی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اس فیصلے پر جلد عملدرآمد کے لیے متعلقہ محکموں کو خطوط بھی ارسال کردیئے گئے ہیں۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کمپنیوں پرجماعت الدعوة اور فلاحی انسانیت کو عطیات دینے پر پابندی عائد اور خلاف ورزی کرنے پر ایک کروڑ روپے کا جرمانہ کیا جاسکے گا۔

اسلام آباد میں جماعت الدعوة کی سرگرمیوں پر پابندی کے لیے دفعہ 144 نافذ

ادھر اسلام آباد میں جماعت الدعوة کی سرگرمیوں پر پابندی کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق دفعہ144 کے تحت تمام کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے جو کسی قسم کی فنڈریزنگ، بینرز یا تقریبات نہیں کرسکیں گی۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق فوری طور پر نافذالعمل اور دو ماہ تک رہے گا، ڈپٹی کمشنر نے 71 کالعدم تنظیموں کی فہرست بھی اسسٹنٹ کمشنرز کو ارسال کردی ہے۔

ڈپٹی کمشنر نے حکم جاری کیا ہے کہ دو روز میں تمام اسسٹنٹ کمشنرز اپنے اپنے علاقوں کا جائزہ لیکر اپنی رپورٹس جمع کرائیں گے جبکہ تمام کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھنے کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی رائٹرز کے مطابق جب اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان میں تمام کالعدم تنظیموں کی فنڈنگ بند کرنے کا کہا ہے۔

رائٹرز کے مطابق احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان امریکا کے دباؤ میں کوئی کارروائی نہیں کررہا اور ہم کسی کو خوش نہیں کررہے، ہم ایک ذمہ دار قوم کے طور پر کام کررہے ہیں۔

رائٹرز کا کہنا ہےکہ جب جماعت الدعوۃ اور فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے ترجمان سے اس حوالے سے دریافت کیا گیا تو انہوں نے کسی بھی سرکاری نوٹی فکیشن ملنے تک اس پر بات کرنے سے انکار کردیا۔

واضح رہے کہ بھارت اور امریکا حافظ سعید کو 2008 میں ہونے والے ممبئی حملے کا ماسٹر مائنڈ قرار دیتا ہے جب کہ حافظ سعید کی جانب سے اسے مسترد کیا جاچکا ہے۔

مزید خبریں :