02 جنوری ، 2018
بیت اللحم: اسرائیلی فوجی عدالت نے 2 اہلکاروں کو مکا اور لاتیں مارنے سمیت 12 مختلف الزامات پر 16 سالہ باہمت فلسطینی سرگرم کارکن احد تمیمی پر فرد جرم عائد کردی۔
احمد تمیمی کو فوجی اہلکار سے مزاحمت کرنے والی ویڈیو وائرل ہونے کے 4 روز بعد 19 دسمبر کو حراست میں لیا گیا جب کہ ویڈیو میں انہیں اسرائیلی فوجی کو مکا مارتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
احمد تمیمی اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے اپنے کزن کے زخمی ہونے کے خلاف احتجاج کر رہی تھیں اور اس موقع پر ان کے 20 سالہ کزن نور اور والدہ نریمان بھی شریک تھیں جنہیں بعدازاں حراست میں لیا گیا۔
فوجی عدالت میں سماعت کے دوران احمد تمیمی پر 12 مختلف الزامات عائد کیے گئے جس میں مبینہ طور پر فوجی کو تشدد کا نشانہ بنانے، کار سرکار میں مداخلت اور ماضی میں فوجی اہلکاروں پر پتھراؤ کے دو پرانے الزامات شامل ہیں۔
احمد تمیمی کے وکیل جیبی لاسکے کا کہنا ہے کہ احمد تمیمی اور ان کی والدہ پر پرانے الزامات پر فرد جرم عائد کی گئی جس کا تعلق حالیہ دنوں میں وائرل ہونے والی ویڈیو سے نہیں ہے۔
وکیل کے مطابق احمد تمیمی کی والدہ پر سوشل میڈیا پر احمد تمیمی کی ویڈیو اپ لوڈ کر کے لوگوں کو اکسانے اور اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام ہے۔
خیال رہے کہ نبی صالح کے علاقے میں تمیمی فیملی اسرائیلی مظالم کے خلاف سینہ سپر ہے جب کہ احمد تمیمی اکثر مظاہروں میں اسرائیلی فوجیوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہوجاتی ہیں۔
16 سالہ احمد تمیمی کی اسرائیلی فوجیوں کے سامنے بہادری کے ساتھ ڈٹ جانے اور انہیں للکارنے کی کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل بھی ہوچکی ہیں۔
یہ پہلی بار ہے کہ اسرائیلی سیکیورٹی فورسز نے احمد تمیمی کو حراست میں لیا جب کہ ان کی والدہ کو اس سے قبل 5 مرتبہ حراست میں لیا جاچکا ہے۔