پاکستان
Time 07 جنوری ، 2018

عمران خان کی تیسری شادی پر سیاستدانوں کے دلچسپ تبصرے


پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تیسری شادی پر سیاستدانوں نے مختلف تبصرے کیے ہیں۔

 عمران خان کے اتحادی اور پاکستان عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ مجھے نہیں پتا کہ عمران خان نے شادی کی ہے یا نہیں، اگر عمران خان نے شادی کی ہے تو اچھا کام کیا ہے۔

وہ الیکشن تک ایک اور شادی کریں گے، رانا تنویر

وفاقی وزیر پیداوار رانا تنویر نے بھی عمران خان کو شادی کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو شادی مبارک ہو لیکن الیکشن تک وہ ایک اور شادی کریں گے۔

رہنما پیپلز پارٹی عاجز دھامرا نے چیئرمین تحریک انصاف کی شادی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے شادی کی تو چھپاتے کیوں ہیں اور  انہوں نے چھپا کر شادی کی ہے تو وہ صادق اور امین نہیں رہے۔

عاجز دھامرا نے مزید کہا کہ عمران خان نے اگر ولیمے میں مدعو کیا تو انہیں 2 ہزار روپے تحفے میں دوں گا۔

روحانی شخصیت پر ایسی نظر بہتر نہیں، شاہی سید

عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ شادی عمران خان کا حق ہے لیکن وہ خود چاہتے ہیں ان کی ذاتی زندگی کا ذکر ہو، انہوں نے مزید کہا کہ روحانی شخصیت پر ایسی نظر رکھنا بہتر نہیں۔

عمران خان کی قسمت میں شادیاں ہیں وزیراعظم بننا نہیں، امیر مقام

وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام کا کہنا ہے کہ عمران خان کی قسمت میں شادیاں ہی لکھی ہیں ، وزیراعظم بننا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی پرانی عادت ہے کہ پہلے شادی کا انکار کرتے ہیں ، پھر مان جاتے ہیں۔

جب میاں بیوی راضی توکیا کرے گا قاضی؟، فاروق ستار

 متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کا پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی شادی سے متعلق کہنا تھا کہ عمران خان کی شادی پر کیا تبصرہ کروں؟، بلاوا نہ آنے تک بیگانے کی شادی میں عبد اللہ دیوانہ ہے اور جب میاں بیوی راضی توکیا کرے گا قاضی؟۔

واضح رہے کہ عمران خان کی تیسری شادی کی خبریں میڈیا پر گردش کرنے کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے شروع میں اس کی تردید کی جاتی رہی تاہم آج باضابطہ طور پر تحریک انصاف کی جانب سے بیان جاری کیا گیا ہے۔

تحریک انصاف کے بیان کے مطابق عمران خان نے بشری مانیکا کو شادی کا پیغام بھجوایا جس پر انہوں نے خاندان سے مشاورت کے لئے وقت مانگا ہے اور اگر بشری مانیکا نے حامی بھری تو عمران خان خود شادی کا اعلان کریں گے۔

مزید خبریں :