15 جنوری ، 2018
اسلام آباد: چیف جسٹس نے پانچ روز کے اندر مری میں غیر قانونی عمارتیں گرانے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مری میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق درخواست کی سماعت کی جس دوران ڈپٹی کمشنر مری عدالت پیش ہوئے۔
دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے مری میں غیر قانونی تعمیرات کی تمام تفصیلات آج ہی طلب کرلیں۔
چیف جسٹس نے ڈپٹی کمشنر سے استفسار کیا کہ یہ غیر قانونی عمارتیں کس کی ہیں اور ان کا ذمہ دار کون ہے؟ یہ بتائیں غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں یا نہیں؟ اس پر ڈپٹی کمشنر مری نے ہاں میں جواب دیا اور بتایا کہ مری میں 2003 سے غیر قانونی تعمیرات ہوئی ہیں۔
جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈپٹی کمشنر سے کہا کہ یہ غیر قانونی تعمیرات ضلعی انتظامیہ کی آشیرباد سے ہوئیں، یہ غیر قانونی عمارتیں گریں گی یا آپ گریں گے۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جن کے دور میں یہ غیر قانونی تعمیرات ہوئیں ان کے نام بھی دیں۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ بلڈوزر کرائے پر لیں اور پانچ روز میں غیر قانونی عمارتیں گرائیں، یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں، اگر کوئی عدالتوں میں کیس ہے تو اس کی بھی تفصیلات دیں۔
معزز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈی سی مری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انسپکشن ٹیم نےچھپائی گئی تعمیرات کی نشاندہی نہ کی تو نتائج بھگتنا ہوں گے، ثابت کریں کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ہے، سیاسی اثر و رسوخ کے سبب کوئی غیرقانونی تعمیرات نہ چھپائی جائیں۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔