23 جنوری ، 2018
ٹوکیو: حکومت کی جانب سے فیصلے میں تاخیر سے اوورسیز پاکستانیوں کی اربوں روپے کی 8 ہزار گاڑیاں کراچی پورٹ پر پھنس گئیں۔
تفصیلات کے مطابق چار دسمبر کو وزارت تجارت کی جانب سے جاری کیے جانے والے اچانک اور غیر متوقع نوٹیفیکیشن کے بعد چار دسمبر اور اس کے بعد بیرون ممالک سے کراچی پورٹ پہنچنے والی تمام گاڑیوں کو کراچی پورٹ پر روک لیا گیا تھا۔
ایک مہینہ گزرنے کے باوجود حکومت یہ فیصلہ نہیں کرسکی کہ آیا نوٹیفیکیشن آنے تک جو گاڑیاں جاپان یا دیگر ممالک سے پاکستان کے لیے نکل چکی تھیں ان گاڑیوں کو کس طریقہ کار کے تحت کلیئر کیا جائے ،جس کے سبب اوورسیز پاکستانیوں کی اربوں روپے کی 8 ہزار گاڑیاں کراچی پورٹ پر جمع ہوچکی ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کا ڈیمپرج بھی اوورسیز پاکستانیوں کے ذمہ پڑ رہا ہے۔
گزشتہ روز خبر آئی تھی کہ وزارت تجارت نے آل پاکستان موٹر ڈیلر ایسوسی ایشن کے چیرمین کے ساتھ اس بات پر رضا مندی ظاہر کی تھی کہ اکتیس دسمبر تک بیرون ممالک سے شپ ہونے والی گاڑیوں کو پرانے طریقہ کار کے تحت کلیئر کردیا جائے گا تاہم پیر بائیس دسمبر تک ایسا کوئی نوٹیفیکیشن نہیں جاری ہوسکا تھا جس سے أوورسیز پاکستانیوں کی بے چینی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
اس حوالے سے پاک جاپان بزنس کونسل کے صدر رانا عابد حسین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اپنے اعلان کردہ فیصلے کہ اکتیس دسمبر تک روانہ ہونے والی گاڑیوں کوپرانے طریقہ کار کے تحت کلیئر کردے گی اس پر عمل کرے۔