24 جنوری ، 2018
فیصل آباد: وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہےکہ پاکستان کی تاریخ میں ہمیں بابا رحمت نہیں ملا اور جب بھی ملا بابا زحمت ہی ملا۔
چیف جسٹس پاکستان نےگزشتہ دنوں ایک تقریب سے خطاب میں سپریم کورٹ کو گاؤں کا بزرگ قرار دیتے ہوئے بابا رحمت کے نام سے پکارا تھا جب کہ ایک کیس کے دوران بھی ریمارکس دیئے تھے کہ بابا رحمت سے سچ بولیں۔
فیصل آباد کے سرکٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ ہم بابارحمت کے لیےآنکھیں بھی بچھائیں گے اور عزت بھی کریں گے لیکن پاکستان کی تاریخ میں ہمیں بابا رحمت نہیں ملا، جب بھی ملا بابا زحمت ہی ملا، آمروں کو قانونی حیثیت بابا رحمت نہیں دے سکتا وہ بابازحمت نے دی ہے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ ملک ٹوٹا اور اسے توڑنے والوں کا کوئی احتساب نہیں ہوا، یہاں پر آمروں کو فیصلوں میں جائز قرار دیا گیا، پاکستان کے ساتھ غلط کرنے والوں کو بھی چوک اور چوراہوں پر لٹکایا جائے، بڑے بڑے سوموٹو ہونے چاہیئں تاکہ لوگوں کو انصف ملے۔
شہبازشریف کی پریس کانفرنس پر خورشید شاہ کی تنقید کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا کہ زینب کے قاتلوں کو جس نے پکڑا ان کے لیے تالیاں بجیں گی ،عاصمہ اور نقیب کے قاتلوں کو پکڑیں ان کے لیے بھی تالیں بجائی جائیں گی۔
وزیر مملکت نے مزید کہا کہ جو کہتے ہیں استعفے ان کی جیب میں ہیں ان کا ہاتھ کس کی جیب میں ہے؟ پہلے بھی عمران خان نے جعلی استعفیٰ دیا تھا، استعفے اسمبلی کے فلور پر دیں، جو استعفی دے گا وہ اپنی سیاست کے پاؤں پر کلہاڑی مارے گا۔